پھانسی پر پابندی یورپی یونین کی وجہ سے لگائی گئی تھی، ہمیں یورپ وامریکہ کو دیکھ کر پالیسی نہیں بنانی چاہئے، سراج الحق

جمعرات 18 دسمبر 2014 17:50

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ مجرم مجرم ہوتا ہے اگر وہ مسلمان ہو،عیسائی ہوہندوہو،غیرمسلم یاکسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہوں،اگر کوئی پاکستانی غلط کام کرے توانہیں قانون کے مطابق سزا دینا چاہئے، پھانسی پرپابندی یورپی یونین کیوجہ سے لگائی تھی،ہمیں یورپ ،امریکہ کودیکھ کر پالیسی نہیں بنانی چاہیئے اگرحکومت سنجیدہ اورمخلصی سے کوششیں کرے توہرمسئلے کاحل موجود ہے ۔

اس وقت قومی وحدت کی ضرورت ہے ،قانون کی بالادستی قائم ہونی چاہئے کہ کوئی بھی قانون سے بالاترنہ ہو ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاورپر تمام سیاسی جماعتوں کامتفق ہونا خوش آئند ہے ،سزا اورجزا کامضبوط نظام ہونا چاہیئے ، انہوں نے کہا کہ شریعت میں بھی سزا اورجزا موجود ہے ،اگر کوئی صحیح کام کرے توانہیں شاباش دینا چاہیئے اورکوئی غلط کام کرے توانہیں سزا دینا چاہیئے ،انہوں نے کہا کہ صرف سزائیں دینے سے بھی معاملات حل نہیں ہونگے پورے نظام کوصحیح کرنا ہوگا ،سراج الحق کاکہنا تھا کہ ملک کی موجودہ پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی ،قانون کی بالادستی قائم ہونی چاہیئے ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ غریب کیلئے الگ قانون اورامیر کے لئے الگ ،پورے ملک میں ہرشخص کے لئے ایک جیساقانون ناگزیر ہے ،انہوں نے کہا کہ مجرم مجرم ہوتا ہے اگر وہ مسلمان ہو،عیسائی ہو،غیرمسلم یاکسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہوں،اگر کوئی پاکستانی غلط کام کرے توانہیں قانون کے مطابق سزا دینا چاہیئے اگر وزیرہومشیریا ملک کاصدر تمام کے لئے قانون ایک اورغلط کام کی سزا بھی دینا چاہیئے ،سراج الحق کاکہنا تھا کہ شریعت کے نفاذ سے ناانصافی ختم ہوجائیگی ،انہوں نے کہا کہ پھانسی کی سزا پرپابندی یورپی یونین کے دباؤ پر لگائی گئی تھی،ہمیں یورپ ،امریکہ کودیکھ کر پالیسی نہیں بنانی چاہئے۔

(جاری ہے)

بلکہ ہمیں اللہ اوررسول کے بتائے ہوئے احکامات اوراصولوں کے مطابق زندگی گزارنے سے کامیابی ملے گی۔

متعلقہ عنوان :