Live Updates

عمران خان نے دھرنا ختم کرکے موجودہ صورتحال میں دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے،امیرحیدرخان

جمعرات 18 دسمبر 2014 17:05

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) اے این پی کے صوبائی صدر اورسابق وزریراعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی نے عمران خان کی طرف سے دھرنے کے خاتمے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے موجودہ صورتحال میں دانشمندانہ فیصلہ قراردیاہے اورکہاہے کہ قومی کانفرنس کے فیصلوں پر من وعن عمل درآمد کیاجائے، اب تمام سیاسی پارٹیوں ،دینی جماعتوں اور تمام اداروں کو ایک پیج پر ہوناچاہئے وہ اے این پی ضلع مردان کے دفتر میں سانحہ پشاور کے شہیدوں کی ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اورفاتحہ خوانی کے موقع پرمنعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے تھے پارٹی کے ضلعی صدر حمایت اللہ مایار،جنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان ،حاجی محمد جاوید یوسفزئی ،عباس ثانی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیاامیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ کلیوں جیسے بچوں کو دہشت گردوں نے مسل کر ظلم اوربربریت کی انتہاکردی ہے اورپوری انسانیت اس اندوہناک واقعے پر رنج وعالم سے دوچار ہے انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور دین نہیں ہوتا امیرحیدرخان ہوتی نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے احتجاجی دھرنے کے خاتمے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہاکہ فیصلہ اگر دیر سے کیاگیا تاہم موجودہ صورتحال میں یہ فیصلہ دانشمندانہ ہے انہوں نے کہاکہ اے این پی کا شروع سے ہی موقف رہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پرائی نہیں بلکہ ہماری اپنی بقاکی جنگ ہے تاہم انہیں خوشی ہوئی ہے کہ قومی کانفرنس نے اپنے اعلامیہ میں اے این پی کے موقف کی تائیدکرتے ہوئے اسے اپنی جنگ قراردیاہے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کی طرف سے اچھے برے کے تمیز کے بغیر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے اعلان سے دہشت گردوں کو مایوسی ہوگی اوران کی کمر ٹوٹ جائے گی انہوں نے کہاکہ یہ وقت اور حالات کا تقاضاہے کہ قوم کے نہتے اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف کھلا اعلان جنگ کیا جائے انہوں نے کہاکہ عمران خان کی لچک کے بعد اب بال مرکزی حکومت کے کورٹ میں ہے اورانتخابی دھاندلیوں کے لئے فوری طورپر جوڈیشنل کمیشن بنایاجائے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اے این پی کو بھی انتخابی دھاندلیوں کی شکایت ہے ہم عمران خان کے موقف کے ساتھ ہیں تاہم ان کے طریقہ کار سے اختلاف تھا امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اے این پی نے شروع دن سے عمران خان پر واضح کردیاتھا کہ احتجاج اوردھرنوں کی بجائے مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کیاجائے کیونکہ موجودہ صورتحال میں ملک احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا اور ملک میں جمہوریت کی بقاء کے لئے ہمیں اپنی انا اور ضد ایک طرف رکھنا ہوگی انہوں نے کہاکہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی پارٹیوں کا ایک میز پر بیٹھنا نیک شگون ہے اوراتفاق واتحاد کی فضا کو برقراررکھنے کے لئے تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت تمام اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہئے دریں اثناء اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی نے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے طالب علم ثاقب غنی،کاٹلنگ سے تعلق رکھنے والے فسٹ ائیر کے طالب علم کاشف شہید ، لونڈخوڑ کے رہائشی کلاس نہم کے طالب علم ذیشان ،نستہ گلی باغ کے رہائشی عدنان ،طورو قیوم آباد کے رہائشی طالب علم محمدعلی اور سکول کی ٹیچر صائمہ شہیدکے گھر گئے اوران کے والدین اوررشتہ داروں سے تعزیت کااظہار کیا اورشہیدوں کے بلند درجات کے لئے دعا کی اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ ان کے پاس اس سانحے کی مذمت کے لئے الفاظ نہیں معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے انسان نہیں بلکہ وحشی درندے ہیں امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ امن کے قیام کے لئے ہم سب کو مشترکہ جدوجہد کرناہوگی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :