سانحہ پشاور،کراچی میں بھی غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کیخلاف بڑے آپریشن کی تیاریاں شروع

جمعرات 18 دسمبر 2014 16:12

سانحہ پشاور،کراچی میں بھی غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کیخلاف ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) سانحہ پشاور کے بعد کراچی میں بھی غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کے خلاف بڑے آپریشن کی تیاریاں شروع کر دی گئیں جبکہ حساس اداروں نے کالعدم تنظیموں سے رابطے رکھنے والی مذہبی تنظیموں اور ہمدردی رکھنے والے افراد کا ڈیٹا جمع کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ جس کے بعد جلد کارروائی شروع کی جائیگی۔

ذرائع کے مطابق شہر میں دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر کراچی میں غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اور اس حوالے سے گلشن معمار کو شہر کا سب سے حساس علاقہ قرار دیا گیا ہے، آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہر میں موجود غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو گرفتار کیا جائے۔

(جاری ہے)

غیر ملکیوں کے اعداد شمار رکھنے والے ادارے نے رجسٹرڈ غیر ملکیوں کے ائف اپ ڈیٹ کرنا شروع کردیے ۔ ذرائع نے دعوٰی کیا ہے کہ کراچی میں افغانی ، ازبک، تاجک، چیچن اور عرب سیکورٹی کی تعداد میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔ جو شہر میں ہونے والی دہشت گردی میں بھی ملوث ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے شہر میں موجود تمام غیر ملکیوں کی کڑی نگرانی شروع کرنے کے ساتھ انٹیلی جنس نیٹ ورک کو فعال کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی مشتبہ غیر ملکی شخص اگر شہر کے کسی بھی علاقے میں گھومتا ہوا پایا جائے تو اسے فوری حراست میں لیا جائے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حساس ادارے نے گلشن معمار کے علاقے کو حساس قرار دے دیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ گلشن معمار تھانے کی حدود میں افغان کیمپ موجود ہے۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندوں سمیت دیگر غیر ملکی رہائش پذیر ہیں۔ افغان کیمپ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کے علاوہ ازبک، تاجک،چیچن اور عرب شہری رہتے ہیں جن کی تعداد کوئی نہیں جانتا ہے۔

علاوہ ازیں حساس ادارے نے کالعدم تنظیموں سے رابطے رکھنے والی مذہبی تنظیموں اور ہمدردی رکھنے والے افراد کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا جبکہ مقابلوں میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے اہلخانہ کے بارے میں موجود صورتحال معلوم کرنے کیلئے انٹیلی جنس عملے کو ذمہ داری سونپ دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور اندروں سندھ میں قائم کالعدم تنظیموں کے ذیر اثر علاقوں پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ بھی ہدایت ملی ہے کہ کراچی میں ضرب عضب آپریشن کے شروع ہونے سے قبل اور بعد میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے اہلخانہ کا بائیوڈیٹا مرتب کیا جائے اور ان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں ایک مکمل رپورٹ تیار کر کے وفاقی ادارے کو ارسال کی جائے، جبکہ کراچی میں حساس ادارے کے دفاتر اور ہیڈ کوارٹرز کے قریب کون کون سی کچی آبادیاں ہیں ان سے متعلق سروے رپورٹ جلد تیار کی جائے۔

متعلقہ عنوان :