لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے منتظر دہشت گردوں و دیگر قیدیوں کی سزاوں پر عمل درآمد کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

جمعرات 18 دسمبر 2014 16:04

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتوں کی جانب سے دہشت گردوں اور خطرناک مجرموں کو سزائے موت کا حکم ہونے کے باوجود سزائیں نہیں دی جا رہیں جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت نے یورپ کی تجارتی منڈیوں تک رسائی کے لئے سزائے موت پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کر رکھی ہے جسکی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو رہا،اگر ملک میں سزائے موت کے قوانین پر عمل ہو رہا ہوتا تو پشاور میں سکول پر دہشت گردی کا حملہ نہ ہوتا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سزائے موت کے قانون پر عمل درآمد روکنا آئین پاکستان اور شرعی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے لہذا عدالت سزائے موت کے منتظر دہشت گردوں اور دیگر قیدیوں کو فوری طور پر سزائے موت دینے کا حکم صادر کرئے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نو جنوری کو جواب طلب کر لیا۔