پنجاب میں عہدیداروں کی ٹارگٹ کلنگ بند نہ ہوئی تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے ‘الطاف حسین

جمعرات 18 دسمبر 2014 14:17

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پنجاب میں عہدیداروں کی ٹارگٹ کلنگ بند نہ ہوئی تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ اصغرعباس کا بہیمانہ قتل طالبان ، لشکر جھنگوی اور دیگر کالعدم تنظیموں کی مشترکہ کارروائی ہے۔طالبانائزیشن کے خلاف آواز اٹھانے پر ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کو دہشت گردی کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ شہباز شریف مقامی پولیس اور انتظامیہ سے رپورٹیں طلب کرنے سے زیادہ کچھ نہیں کررہے ہیں۔ آرمی چیف عہدیداروں کے قتل کا نوٹس لیں بعد ازاں ایک انٹرویو میں الطاف حسین نے کہا کہ طالبان کے دیگر دہشت گرد حملوں کی طرح پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے انتہائی ہولناک حملے اور قتل عام کے واقعے میں بھی طالبان دہشت گردوں کو اندر کے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی لہٰذا آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر ان اطلاعات کی تحقیقات کرائیں اور دیکھیں کہ ہماری صفوں میں کون لوگ ملے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے گزشتہ روز ایم کیوایم کے چینیوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر اصغر عباس جعفری کے بیہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل لاہورمیں ایم کیوایم کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف اور ایم کیو ایم سیالکوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر باوٴ محمد انور کو شہید کیا گیا اور آج ایم کیوایم چینیوٹ کے نائب صدراصغرعباس جعفری کوبیدردی سے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔

پنجاب میں ایم کیو ایم کے رہنماوٴں اورکارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ لشکرجھنگوی، سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش کو موجودہ حکومت کے لوگ سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے اپیل کی کہ اصغرعباس جعفری، باوٴ محمدانور اور طاہرہ آصف کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان نے اپنے مفاد کے لئے نواز شریف سے معاملات طے کرلئے اور مک مکا کرکے خود بنی گالہ روانہ ہوگئے جبکہ اپنے کارکنوں، نوجوانوں اور بہنوں بیٹیوں کو روتا ہوا چھوڑ گئے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

اس پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو خود سوچنا چاہیے۔ عمران خان کو خود کو لبرل کہتے ہیں جبکہ انہوں نے ابھی تک طالبان کا نام لے کر اس کی مذمت تک نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :