سانحہ پشاور کیخلاف مظفرآباد میں رفاعی تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئیں

جمعرات 18 دسمبر 2014 12:12

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) سانحہ پشاور میں دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم بچوں کی شہادت کے خلاف آزاد کشمیرکے دارالحکومت مظفرآباد میں غیر سرکاری رفاعی تنظیمیں سرپا احتجاج بن گئیں۔ وویمن رائٹس ایکشن فورم،جواد ویلفیئر آرگنائزیشن ،انوائرمنٹل کنزرویشن آرگنائزیشن (ایکو)کے زیر اہتمام یوم سوگ ،اور پشاور کے شہدا کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے ریلی ،اور شمعیں روشن کی گئیں۔

اس موقع پر ریلی کے شرکا سے خطاب کر تے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں پر حملہ کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے بلکہ مسلمانوں کی آڑ میں چھپے ہوئے وہ دہشت گرد ہیں جو انتہائی قابل نفرت ہیں اور ان عناصر کی سرکوبی میں پاک فوج کے پیچھے پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے دشت گردی کے خلاف جاری حالیہ جنگ پاکستان کی بقا اور سلامتی کی جنگ ہے جو کہ پاک فوج اور ساری قوم ملکر لڑ رہی ہے ا، ہر آنکھ اشکبار ہے اور ہر دل محو صدمہ و دکھ ہے۔

(جاری ہے)

سانحہ پشاور کے شہداء کی قربانی رئیگاں نہیں ہونے پائے گا۔ قوم کا ہر ایک فرد ملک سے دہشتگردی اور بربریت کے خاتمے کیلئے سراپااحتجاج اور ظلم کے خلاف جذبہ جہادسے سرشار ہے۔پاکستان وآزادکشمیر کو دہشتگردی سے پاک کرنے کیلئے مسلحہ افواج پاکستان کی غیرمشروت حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔۔مقررین نے حکومتوں پر زور دیا کیا وہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے انٹیلی جنس استعداد کار اور تعلیمی اداروں کی سکیورٹی بڑھائے۔

انہوں نے مذید کہا کہ جس طرح گولیوں سے بچوں کے پھول جیسے معصوم چہروں کو پارہ پارہ کیا۔ ظالموں نے بچوں کے آنکھوں اور چہروں کو نشانہ بنا کر درندگی کی مثال قائم کی۔ انسانیت کا قتل عام کیا گیا۔ درندگی کرنے والے جانور بھی اس قدر ظلم نہیں کرتے ۔ان دہشتگردوں کا کسی مذہب و ملک سے تعلق نہیں ہے ۔پشاور میں آرمی سکول پر دہشت گردوں کا حملہ ایک سفاکانہ ، وحشت ناک اور درد ناک کاروائی ہے، یہ حملہ محض ایک ادارے پر نہیں بلکہ پاکستان کے سنہری مستقبل کے روح گرداں تعلیمی ادارے پر ہوا ہے ، یہ حملہ کسی ایک تعلیمی ادارے پر نہیں بلکہ پورے پاکستان کے تعلیمی اداروں پر ہوا ہے ،معصوم اور بے گناہ طالب علم جو گھروں سے علم حاصل کرنے نکلے تھے، ان کا کیا قصور تھا جنہیں خون کی بھینٹ چڑھایا گیا، دہشت گردوں نے تو درس گاہ کے تقدس کا بھی خیال نہ رکھا ، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ان کے اپنے مذموم مقاصد ہوتے ہیں ۔

تاریخ میں اس طرح کے گھناؤنے واقعات کی مثال نہیں ملتی، انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہدائے آرمی سکول کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، اس واقعہ سے ہمارے دل رنجیدہ ہیں ، آج ہمارے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں، دہشت گردوں کا مقصد قوم کا مورال ڈاؤن کرنا ہے مگر ہم ان دہشت گردوں کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور وہ وقت دور نہیں جب اس شدت پسندانہ سوچ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

پاکستانی قوم مبارکباد ی کی مستحق ہے جو اس ظلم جبر اور بربریت کا مسلسل شکار ہے مگر پھر بھی اس کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ اپنے ان دشمنوں کے خاتمے کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے اور اسکا مقابلہ کر رہی ہے۔تقریب کے اختتام پردہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے معصوم بچوں اور شہداء کے ایصال ثواب ، زخمیوں کی صحت یابی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

متعلقہ عنوان :