سانحہ پشاور‘شیخ خالد حقانی، حافظ گل بہادر، ملا فضل اللہ سمیت 16 کمانڈر مقدمے میں نامزد

جمعرات 18 دسمبر 2014 11:55

سانحہ پشاور‘شیخ خالد حقانی، حافظ گل بہادر، ملا فضل اللہ سمیت 16 کمانڈر ..

اسلا م آ با د (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملیکے مقدمے میں شیخ خالد حقانی ، حافظ گل بہادر اور ملا فضل اللہ سمیت،سولہ طالبان کمانڈروں کو نامزد کر دیا گیا۔ پا ک فو ج کے شعبہ تعلقا ت عا مہ(آئی ایس پی آر )کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی سرحدی علاقے میں کی گئی ، حملہ آوروں کو باڑہ شین کے درنگ مرکز میں تربیت دی گئی۔

پشاور کے تھانہ مچنی گیٹ میں ایس ایچ او شیرعلی خان کی مدعیت میں درج ہونے والے مقدمے میں شیخ خالد حقانی ، حافظ گل بہادر، ملا فضل اللہ ، سیف اللہ ، اور منگل باغ کو حملے کی منصوبہ بندی کا ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ٹی ٹی پی کمانڈروں حافظ سعید ، حافظ دولت ، سرور شاہ ، مولوی فقیر ، حافظ گل بہادر ، عبدالولی ، قاری شکیل ، اسلم فاروقی اورنگزیب ، قاری سیف اللہ اور جان ولی کے نام بھی ملزموں میں شامل ہیں ، سات خود کش بمباروں ابوذر ، عمر، عمران ، یوسف ، عذیر، قاری اور چمنے عرف چمتو کے نام بھی مقدمے میں شامل کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی رواں ماہ کے پہلے ہفتے افغانستان کے سرحدی علاقے میں مختلف شدت پسند تنظیموں کے اجلاس میں کی گئی ، حملے کیلئے سات خود کش حملہ آوروں کو باڑہ شین کے درنگ مرکز میں تربیت دی گئی ، حملہ آوروں کے زیر استعمال گاڑی کی شناخت بھی ہو گئی ہے۔ گاڑی نمبر این ای ایک سو ستتر اسلام آباد سے چرائی گئی تھی جس کی ایف آئی آر وفاقی دارالحکومت کے تھانہ سول لائنز میں درج ہے۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اس وقت سولہ جبکہ سی ایم ایچ میں 60زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے ، ادھر ولیس کیمطابق پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں طالبان کے اہم اجلاس میں کی گئی جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ سمیت 16 طالبان کمانڈر شریک ہوئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے طالبان کا تعلق باجوڑ،شمالی وزیرستان، اورکزئی اور صوابی سے ہے۔پولیس کے مطابق اسکول پر حملے کے لیے منصوبہ بندی میں طالبان شمالی وزیرستان کا امیر حافظ گل بہادر، سربراہ لشکر اسلام منگل باغ اور اس کا بیٹا بھی شامل تھا جب کہ حملے کا فیصلہ کالعدم تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ، شیخ حقانی، حافظ سعید، حافظ دوت اور قاری سیف اللہ نے کیا۔

پولیس کا کہنا ہیکہ آرمی پبلک اسکول پر ابو ذر، عمر، عمران، یوسف، قاری عزیر اور چمنے نامی خود کش حملہ آوروں نے حملہ کیا جبکہ انہیں باڑا خیبرایجنسی میں تربیت دی گئی تھی۔ ، حکام نے سکول کی سیکورٹی موثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمارت کے بیرونی احاطے کی دیواریں اونچی کی جا رہی ہیں ، سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :