پشاور واقعہ ، وزیر داخلہ کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی نیشنل پلان آف ایکشن تیار کر نے کا فیصلہ ،

کمیٹی میں ہر پارلیمانی جماعت کا ایک نمائندہ افواج پاکستان اور انٹیلی جنس نمائندے شامل ہونگے قومی قیادت کو ایک ہفتے کے اندر پلان آف ایکشن دیا جائیگا جس کے بعد قومی اور عسکری قیادت ملکر قوم کے سامنے پیش کریگی ، وزیر اعظم کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں اچھے اور برے طالبان میں کوئی تمیز نہیں رکھی جائیگی ، نواز شریف، آخری دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ، دہشتگردی کا بھرپور طریقے سے ہر محاذ پر مقابلہ کر نے کیلئے قومی قیادت تیار ہے ،آپریشن ضرب عضب کے نتائج حوصلہ افزا ہیں ،کچھ دہشت گردافغانستان بھاگ گئے ہیں دونوں حکومتیں مل کر پیچھا کریں گی ،بزدلانہ حملوں سے قومی عزم اور ولولے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جاسکتی ہے ،دہشتگردی میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹرائل تیز کیا جائیگا ،سخت گیر دہشتگردوں کو سزائیں نہیں ملتیں تو کسی ملیں گے ، مسئلے کو حل کر نے کیلئے اپنا دماغ خرچ کرینگے ،ایک ہفتے میں پلان آف ایکشن تیار کر نے کی کوشش کرینگے ، اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

بدھ 17 دسمبر 2014 18:22

پشاور واقعہ ، وزیر داخلہ کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی نیشنل پلان ..

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17دسمبر 2014ء) وزیر اعظم کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیرداخلہ کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی نیشنل پلان آف ایکشن تیار کریگی  کمیٹی میں ہر پارلیمانی جماعت کا ایک نمائندہ  افواج پاکستان اور انٹیلی جنس نمائندے شامل ہونگے  قومی قیادت کو ایک ہفتے کے اندر پلان آف ایکشن دیا جائیگا جس کے بعد قومی اور عسکری قیادت ملکر قوم کے سامنے پیش کریگی جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں اچھے اور برے طالبان میں کوئی تمیز نہیں رکھی جائیگی  آخری دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی  دہشتگردی کا بھرپور طریقے سے ہر محاذ پر مقابلہ کر نے کیلئے قومی قیادت تیار ہے آپریشن ضرب عضب کے نتائج حوصلہ افزا ہیں کچھ دہشت گردافغانستان بھاگ گئے ہیں دونوں حکومتیں مل کر پیچھا کریں گی بزدلانہ حملوں سے قومی عزم اور ولولے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جاسکتی ہے دہشتگردی میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹرائل تیز کیا جائیگا سخت گیر دہشتگردوں کو سزائیں نہیں ملتیں تو کسی ملیں گے  مسئلے کو حل کر نے کیلئے اپنا دماغ خرچ کرینگے ایک ہفتے میں پلان آف ایکشن تیار کر نے کی کوشش کرینگے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں گور نر ہاؤس میں پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے بعدمیڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ اجلاس میں سانحہ پشاور پر بات چیت کی گئی اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے پورے ملک کے جذبات مجروح ہوئے ہیں قومی قیادت نے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر قومی مفاد کیلئے گفتگو کی جو اپنی مثال آپ ہے اس پر پاکستان کی قومی قیادت کا مشکور ہوں جنہوں نے سب اختلافا ت کو ایک طرف رکھ کر قومی مفاد کوترجیح دی قومی قیاد ت نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا جو میرے لئے اعزاز ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسے سانحے کی مثال نہیں ملتی اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیں یہ اجلاس سانحہ پشاور پر غم و غصہ اور گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتا ہے یہ درندگی کا ایسا واقعہ ہے جس کی پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی انہوں نے کہاکہ قومی قیاد ت نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشتگردی اور انتہائی پسندی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے اس سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل تیار کر کے اس پر فوری عمل در آمد کیا جائیگا آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دیں جس سے دہشتگردی کا نیٹ ورک اور انفرسٹرکچر تباہ ہوا انہوں نے کہاکہ ایسے واقعہ سے ہماری قوم کے عزم اور ولولے میں کوئی دراڑ نہیں ڈالی جاسکتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اچھے اور برے طالبان میں کوئی تمیز نہیں رکھی جائیگی اور اس جنگ کو مکمل عزم اور یکسو ئی سے اس وقت تک جاری رکھا جائیگا جب تک ایک بھی دہشتگرد باقی ہے وزیر اعظم نے سب جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پراکٹھے ہونے اور عملی جدوجہد میں شرکت کی پیشکش کو سراہتے ہوئے کہاکہ تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل ایک کمیٹی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں نیشنل پلان آف ایکشن تیار کریگی کمیٹی میں ہر پارلیمانی جماعت کا ایک نمائندہ افواج پاکستان کے نمائندے اور انٹیلی جنس کے نمائندے بھی شامل ہونگے۔

قومی قیادت کو ایک ہفتے کے اندر یہ پلان آف ایکشن دیا جائیگا جس کے بعد قومی قیادت اس کی منظوری دے گی اور قومی قیادت اور عسکری قیادت ملکر اس کو قوم کے سامنے پیش کریگی ۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشتگردی کے خلاف متفقہ لائحہ عمل کی حکومتی پیشکش خوش آئند ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ سزائے موت پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ پہلے سے چلا آرہا ہے کئی کیسز ہیں جن پر اپیل کی درخواستیں بھی مسترد ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے وہ رک گئی تھی اوراب ان پر عملدر آمد کیاجارہا ہے آپریشن ضرب عضب چل رہا ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں دہشتگردوں کا نیٹ ورک اور انفرسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے کچھ دہشتگرد افغانستان کی طرف بھاگ گئے تھے پاکستان اور افغانستان کی حکومت ملکر ان کا پیچھا کریگی انہوں نے کہاکہ ایکشن آف پلان میں انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید مضبوط بنانا بھی شامل ہے اور دہشتگردوں کو ڈیل کر نے کا سیل بھی بنایا جائیگا دہشتگردی کا بھرپور طریقے سے ہر محاذ پر مقابلہ کر نے کیلئے قومی قیادت تیار ہے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹرائل تیز کیا جائیگا دہشتگردوں کے خلاف رعایت کیلئے قانون میں کوئی گنجائش نہیں رکھی جائیگی قومی قیادت نے اس معاملے پر بھی غورو فکر کیا ہے افواج پاکستان یک طرف سے بھی کہا جاہا ہے کہ سخت گیر دہشتگردوں کو سزائیں نہیں ملتیں تو کسی ملیں گے اس مسئلے کو حل کر نے کیلئے ہم اپنا دماغ خرچ کرینگے کیونکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے انہوں نے کہاکہ جب دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا تو وہ سب کے خلاف تھا کسی کی تمیز یا تفریق نہیں کی گئی دہشتگردی کے خلاف ضرب عضب آپریشن کے اچھے نتائج نکلے ہیں افغانستان میں انتخابات ہوئے نئے صدر منتخب ہوئے جس کے بعد وہ پاکستان آئے یہاں پر اچھے ماحول میں افغان صدر سے بات چیت ہوئی اس بات چیت میں طے کیا گیا کہ ہم بھی وہ بھی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرینگے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ اپنی سرزمین کوایک دوسرے کے خلاف استعمال کر نے کی اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان نہیں افغانستان سمیت پورے خطے میں امن چاہتے ہیں افغانستان بھی سنجیدہ ہے اور ہماری نیت بھی نیک ہے ایک اور سوال پر وزیراعظم نے کہاکہ انشاء اللہ ہماری کوشش ہوگی کہ ایک ہفتے کے اندر پلان آف ایکشن تیار کریں ۔