سندھ ہائیکورٹ ،مکلی کے تاریخی قبرستان کو مسمار کرنے کیخلاف دائر درخواست پر صوبائی حکومت ودیگرسے 18 دسمبر تک رپورٹ طلب

بدھ 17 دسمبر 2014 17:06

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء ) سندھ ہائی کورٹ نے مکلی کے تاریخی قبرستان کو مسمار کرنے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت سندھ ، آئی جی سندھ ، اینٹی انکروچمنٹ ٹھٹھہ ، محکمہ بورڈ آف ریونیو سندھ ، ایس ایس پی ٹھٹھہ سمیت دیگر فریقین سے 18 دسمبر تک رپورٹ طلب کر لی ۔ کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار درگاہ عبداللہ شاہ اصحابی کے گدی نشین علی محمد شاہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ مقامی قبضہ مافیا نے پولیس اور حکومت کے ساتھ مل کر مکلی کے تاریخی قبرستان اور تاریخی عمارتوں کو گرا کر غیر قانونی طور پر تعمیرات شروع کر دی ہیں ۔ قانون کے تحت اس ثقافتی ورثے کو نہ تو مسمار کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس جگہ پر کوئی دوسری تعمیرات کی جا سکتی ہیں ۔ اس لیے قبضہ مافیا کو اس تاریخی قبرستان کو مسمار کرنے اور غیر قانونی تعمیرات کرنے سے روکا جائے ۔ عدالت نے 18 دسمبر تک حکومت سندھ ، آئی جی سندھ ، اینٹی انکروچمنٹ ٹھٹھہ ، محکمہ بورڈ آف ریونیو سندھ ، ایس ایس پی ٹھٹھہ اور دیگر فریقین سے 18 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :