پاکستان آرمی دہشت گردوں کو نیست و نابود کرنے کے لیے پر عزم رہے،سندھ ہائی بار ایسوسی ایشن

بدھ 17 دسمبر 2014 17:06

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء ) سندھ ہائی بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد ایس زبیری نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی دہشت گردوں کو نیست و نابود کرنے کے لیے پر عزم رہے ۔ وکلاء برادری پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ پشاور میں پیش آنے والا اندوہناک واقعہ جیلوں میں قید سزائے موت پانے والے مجرموں کو تکمیل نہ پہنچانے کی وجہ سے رونما ہوا ہے ۔

سزائے موت پانے والے قیدی سالوں سے قوم کے ٹیکس کے پیسوں سے جیلوں میں پل رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے آرمی اسکول پشاور میں دہشت گردوں کی جانب سے حملے کے بعد شہید ہونے والے طلباء ، اساتذہ اور دیگر شہداء کے حوالے سے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سلیم منگریو ایڈووکیٹ ، صلاح الدین گنڈا پور ، شجاع عباس ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء رہنماوٴں نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

وکلاء رہنماوٴں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 41 سال قبل سقوط ڈھاکہ کے بعد پشاور کا واقعہ سب سے افسوس سانحة ہے ، جسے قوم ہرگز نہیں بھلا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے گذشتہ 12 سال میں افواج پاکستان ، حساس ادارے ، ایئرپورٹس ، عدلیہ اور نہتے عوام پر حملے کیے ۔ اب وقت آ چکا ہے کہ ان دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے ۔ اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک قرار داد پیش کی گئی ، جسے متفقہ طور پر وکلاء نے منظور کر لیا ۔

قرار داد میں کہا گیا تھا کہ معصوم بچوں اور انسانوں کا قتل عام کرنا بزدلی ہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ تمام عوامی مقامات پر فل پروف سکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں جبکہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی رقم ادا کی جائے اور سانحہ پشاور میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں ۔

علاوہ ازیں کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سانحہ پشاور کے خلاف کراچی بار میں وکلاء نے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا ۔ اس موقع پر کراچی بار کے صدر بیرسٹر صلاح الدین احمد سمیت بار کے دیگر عہدیداروں نے بھی خطاب کیا ۔ بعد میں وکلاء نے ایم اے جناح روڈ پر پشاور واقعہ میں شہید ہونے والے بچوں اور دیگر کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور بعد میں وکلاء اس احتجاجی ریلی کی شکل میں پریس کلب پہنچے ۔

وکلاء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات فی الفور ختم کرکے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرے اور ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے ۔ وکلاء نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھی ، ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے ۔ بدھ کی صبح چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ بار کونسل کی اپیل پر سرکلر کے ذریعہ تمام بورڈ معطل کر دیئے جبکہ وکلاء سانحہ پشاور کے واقعہ کے بعد احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ۔ جیل سے قیدیوں کو عدالتوں سے پیشی کے لیے بھی نہیں لایا گیا تھا ۔ بدھ کو ہونے والے تمام مقدمات کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :