وزیر اعظم کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس ‘ دہشتگردی کے خلاف مشترکہ قرار داد لانے کا فیصلہ

بدھ 17 دسمبر 2014 16:49

پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) وزیر اعظم کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ قرار داد لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذمتی بیان سے کام نہیں چلے گا ‘ تمام قیادت کو متحد ہو کر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کر دار ادا کر نا ہوگا ‘قانون نافذ کر نے والے اداروں کو جدید تربیت ‘ آلات سے لیس کر نیکا منصوبہ شروع کیاجائے ‘ دہشتگردکسی رعایت کے مستحق نہیں بھرپور کارروائی کی جائے ۔

بدھ کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت گور نر ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، آزادکشمیر کے وزیر اعظم، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی ‘پیپلز پارٹی کے چوہدری اعتزاز احسن، جمعیت علمائے اسلام (ف )کے مولانا عبد الغفور حیدری، اعجاز الحق، آفتاب احمد خان شیرپاوٴ، مشاہد حسین اور دیگر رہنماشریک ہوئے ذرائع کے مطابق اجلاس میں سانحہ پشاور کے بعد کی صورتحال سمیت مختلف امور زیر غور آئے اس موقع پر پارلیمانی رہنماؤں نے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ قانون نافذکرنیوالے اداروں کوجدید تربیت ،آلات سے لیس کرنیکامنصوبہ شروع کیاجائے تمام رہنماؤں نے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ بھی کیا پارلیمانی جماعتوں نے سزائے موت پر عملدرآمد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف پیغام ہے کہ ہم سب متحد ہیں۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اجلاس کو تجویز دی کہ سال 2015ء کو امن کے سال کے طور پر منایا جائے جس پر اجلاس کے شرکاء نے اتفاق کیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انسداد دہشت گردی ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز دی جو ایک ہفتے میں دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق حکمت عملی کا مسودہ سامنے لا سکے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے معاملے پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اجلاس میں شریک اسفندر یار ولی نے کہا کہ قومی مفاد کیلئے عمران خان اور نواز شریف اختلافات بھول کر ایک ہو جائیں۔ ایم کیو ایم کے رہنماء گوڈیل نے کہاکہ کراچی سمت پورے ملک میں دہشت گرد موجود ہیں جن کا خاتمہ کیا جائے۔ اجلاس کے دوران سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ اگر سری لنکا دہشتگردی کے خلاف اقدامات کرسکتا ہے تو ہم بھی کرسکتے ہیں اور اگر وہاں امن ہوسکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں ہوسکتا مشاہد حسین سید نے کہاکہ فوج جوانمردی سے لڑرہی ہے،پوری قوم کواس کیساتھ کھڑا ہوناچاہیے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا ہوگا اور قومی مفاد میں عمران خان اور نواز شریف کو ایک ہی ٹیبل پر بیٹھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔اسفند یار ولی نے کہاکہ ہم نے اپنے عزیز اور سینکڑوں جانیں قربان کیں اب فیصلے کا وقت ہے انہوں نے کہاکہ طویل عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ دہشتگردی ہماری نسلوں کو کھارہی ہے اب مذمتی بیان نہیں چلیں گے عملی طورپراقدامات اٹھانے ہونگے اس موقع پر وزیراعلی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف دل و دماغ کی جنگ ہے اور اس کے لئے مقامی لوگوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔پرویز خٹک نے کہاکہ عام آدمی کو بھی اعتماد میں لیناپڑے گاتبھی دہشتگردی پرقابو پایاجاسکتا ہے۔