وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے مقدمات میں سزا پانے والوں کی سزائے موت پر پابندی ختم کردی

فیصلے کا اطلاق دہشت گردی سے متعلق کیسز میں سزا پانے والوں پر ہوگا

بدھ 17 دسمبر 2014 15:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے مقدمات میں سزا پانے والوں کی سزائے موت پر پابندی ختم کردی ہے ‘فیصلے کا اطلاق دہشت گردی سے متعلق کیسز میں سزا پانے والوں پر ہوگا۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز پشاور کور کوارٹرز کے دورے کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات میں پابندی کے خاتمے کا فیصلہ کیا گیاجس پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں دہشت گرد انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں سے سزا پانے کے باوجود جیلوں میں قید سزائے موت کے منتظر ہیں جس کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز کو انتہائی سنگین مسائل کا سامنا ہے اس کے علاوہ پاکستان کی جیلوں پر حملوں کے بھی خدشات ہیں لہذا سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی سزا پر پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے جس کے بعد وزیراعظم نے سزائے موت پر پابندی سے فوری طور پابندی ہٹانے کا اعلان کردیا ہے،جس کا اطلاق خالصتاً دہشت گردی میں سزا پانے والے افراد پر ہوگا، جبکہ دیگر جرائم میں ملوث قیدیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

توقع ہے کہ آئندہ 24 یا 48 گھنٹوں میں اس فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گاسزائے موت پر پابندی کچھ سال قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دورِ حکومت میں یورپی یورنین کے مطالبے پراس وقت لگائی گئی تھی،جب پاکستان تجارت کے حوالے سے یورپین یونین سے بات چیت کر رہاتھا تاہم گزشتہ روز پشاور حملے کے بعد عالمی رہنماوٴں کی جانب سے ٹیلی فون پر وزیراعظم نواز شریف کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلے میں حکومت پاکستان جو بھی فیصلہ کرے گی عالمی برادری اس فیصلے کی حمایت کرے گی۔

نجی ٹی وی کے مطابق فی الوقت موت کی سزا پانے والے کم و بیش ایک ہزار سے زائد خطرناک دہشت گرد مختلف جیلوں میں قید ہیں تاہم اس فیصلے کے بعد یہ قیدی صدر مملکت سے بھی کوئی اپیل نہیں کر سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :