چیف جسٹس پاکستان ناصرالملک نے سماجی کارکن پروین رحمانی قتل کیس میں تفتیشی افسر کو تحقیقاتی رپورٹ کھلی عدالت میں پڑھنے سے روک دیا

رپورٹ سربمہر لفافے میں عدالت میں پیش کی جائے،چیف جسٹس

بدھ 17 دسمبر 2014 14:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) چیف جسٹس پاکستان ناصرالملک نے کراچی میں سماجی کارکن پروین رحمانی قتل کیس میں تفتیشی افسر کو تحقیقاتی رپورٹ کھلی عدالت میں پڑھنے سے روک دیا اور حکم دیا کہ رپورٹ سربمہر لفافے میں عدالت میں پیش کی جائے اور اسے فائل نہ کیا جائے جبکہ کراچی پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ پروین رحمانی کے قتل کے حوالے سے بعض نئے انکشافات ہوئے اور تین ملزموں کا بھی پتہ چلایا گیا ہے جن کی گرفتاری کیلئے مزید وقت دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ استدعاء بدھ کے روز چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبرو پیش کی۔ انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ تین ملزموں کی شناخت ہوچکی ہے‘ ایک کراچی سے دوسرا سوات اور پشاور کے درمیان ٹریس ہوا ہے جس پر عدالت نے انہیں مزید رپورٹ پڑھنے سے روک دیا اور کہا کہ رپورٹ غیر تسلی بخش ہے۔ آپ نے مزید جو بھی رپورٹ دینی ہے وہ سربمہر لفافے میں براہ راست عدالت میں پیش کی جائے اور کیس میں مزید پیشرفت کی جائے اور رپورٹ 12 فروری 2015ء کو عدالت میں پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :