معصوموں کی قبر پر چڑھ کر کون سی جنت میں جاوٴ گے؟

پشاور میں آرمی پبلک سکول پر ہونے والے حملے کے بعد IndiawithPakistan# کا ہیش ٹیگ بھارت میں ٹاپ پررہا پشاور حملے کے عنوان سے چلنے والا ہیش ٹیگ PeshawarAttack# سب سے اوپر ٹرینڈ کرتا رہا جس کیساتھ اب تک چھ لاکھ 90 ہزار سے زیادہ ٹویٹس کی گئی

بدھ 17 دسمبر 2014 14:21

معصوموں کی قبر پر چڑھ کر کون سی جنت میں جاوٴ گے؟

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) پشاور میں آرمی پبلک سکول پر ہونے والے حملے کے بعد IndiawithPakistan# کا ہیش ٹیگ بھارت میں ٹاپ پر ٹرینڈ کرتا رہا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پشاور میں حملے کے عنوان سے چلنے والا ہیش ٹیگ PeshawarAttack# سب سے اوپر ٹرینڈ کرتا رہا جس کیساتھ اب تک چھ لاکھ 90 ہزار سے زیادہ ٹویٹس کی گئی ہیں۔بھارت کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے پاکستانی بچوں پر کیے گئے ان حملوں پر اپنی رائیکا اظہار ان ہیش ٹیگز کا استعمال کر کے کیا اور طالبان کی سخت مذمت کی۔

ایک شخص نے لکھا: ’خون کے ناپاک یہ دھبے خدا سے کیسے چھپاوٴگے، معصوموں کی قبر پر چڑھ کر، کون سی جنت میں جاوٴ گے؟ایک اور نے ٹویٹ کی: ’خون اور آنسووٴں کی کوئی قومیت یا مذہب نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

یہ ہم میں سے کسی کے بھی ہو سکتے ہیں۔ ہم آپ کے درد کو سمجھتے ہیں۔بھارتی صحافی ساگریا گھوش نے لکھا: ’آپ پاکستانی بھائی بہنوں کے درد کو سمجھتے ہیں جن کے بچوں کو طالبان نے مار ڈالا۔

ہمت، یک جہتی، امید۔بی جے پی کے رہنما سدھیندر کلکرنی نے ٹویٹ کی: ’پشاور حملے میں مارے جانے والے بچوں کے خون کی کوئی قومی شناخت نہیں تھی اور نہ ہی ان کی غمزدہ ماوٴں کی۔پشاور میں طالبان کے ہاتھوں بچوں کا قتلِ عام بھارت میں گذشتہ کئی گھنٹوں سے ٹاپ ٹرینڈز میں ہے ۔

بالی وڈ کی اداکارہ روینا ٹنڈن نے لکھا: ’پاکستان کے حکمرانوں سے یہ کہنا ہے کہ اس دکھ کی گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

مگر یہ سخت کارروائی کا وقت ہے۔ شدت پسندی بند کرو۔اس کے برعکس پاکستان میں StopIndianTerrorisminPak# ٹرینڈ کرتا رہا جس پر انڈیا میں ردِ عمل سامنے آیا۔شعیب خان لکھتے ہیں اس دکھ کی گھڑی میں ہم پاکستان کے ساتھ اپنا دکھ بانٹتے ہیں، جن کے خاندانوں کے بچوں کی موت ہوئی ہے ان کے لیے دعا۔ویلڈ ڈذایرس کے ہینڈل سے ٹویٹ میں لکھا گیا: ’اگر میں کر سکتی تو ان تمام ماوٴں کے سینے سے لگ جاتی، مگر میں ایسا نہیں کر سکتی۔

فیتھ گونزالس کہتے ہیں ’اس درد کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کم پڑ گئے ہیں۔پرتیوشا نے لکھا: ’ہمارے دل رو رہے ہیں۔ بچوں کی روح کو سکون ملے۔ سوچ سے باہر ہے کہ ان بچوں کے ماں باپ پر کیا گزر رہی ہوگی۔سومیا یلشریشٹھ نے لکھا کہ ’بچو تمہاری چیخیں آنے والے برسوں تک انسانیت کے دل میں گونجتی رہیں گی۔ایک ٹویٹ میں پشتو کی کہاوت شیئر کی گئی جو ہے کہ ’جب تمہارا بچہ مرتا ہے تو اسے دل میں دفناوٴ۔

وہ تبھی مرتا ہے جب آپ مرتے ہو۔ میرا دل دکھتا ہے۔مدن ساگلییر اور دوسرے کئی لوگوں نے اس ہیش ٹیگ کے ساتھ انگریزی میں ایک لائن ٹویٹ کی کہ ’چھوٹے تابوت شاید سب بھاری ہوتے ہیں۔بہتوں نے اس ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ یہ واقعہ انسانیت کی تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے۔پاکستان سے قیصر ملک نے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ ’کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہیش ٹیگ اتنی اہمیت رکھتے ہیں۔

شکریہ ہندوستان (اور ہاں مجھے پتہ ہے کہ آج 16 دسمبر ہے)۔شیرام حسن پوچھتے ہیں IndiawithPakistan# تو ٹھیک ہے پر کیا پاکستان پاکستان کے ساتھ ہے؟منیش بید نے لکھا ’بچوں پر حملہ خدا پر حملے جیسا ہے۔ کئی بچوں کے والدین نے لکھا کہ وہ صدمے میں ہیں اور سن محسوس کر رہے ہیں۔پرکاش سنگھ بشٹ نے لکھا کہ ’سورج کل بھی نکلے گا، پر اس کی دھوپ سے کھلنے والے کچھ پھول آج کم ہو گئے۔