پشاور حملہ،سوگ میں بھارتی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹرین کودیاگیاڈنرمنسوخ کردیا

بدھ 17 دسمبر 2014 12:34

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) بھارتی اخبار”انڈیا ٹوڈے“ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر امور خارجہ سشما سوراج نے پشاور میں بچوں کے سکول پر دہشت گرد حملے اور ان کی شہادت کے سوگ میں بھارتی ارکان پارلیمنٹ کو دیئے گئے ڈنر دعوت کو منسوخ کردیا۔ اخبار نے پشاور حملے کو 2004 کے روس کے اسکول کو چیچن باغیوں کی طرف سے یرغمال بنائے جانے والے واقعے سے تشبیہ دی جس میں سو سے زائدبچے جاں بحق ہوئے تھے۔

اخبار کے مطابق پشاور کے اسکول پر دہشت گردانہ حملے کے پیش نظر ارکان پارلیمنٹ کو دیئے گئے ڈنر کی دعوت کو منسوخ کردیا گیا،سوراج نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان میں معصوم بچوں کے قتل عام کے سوگ میں پارلیمنٹ کے ارکان کو میری طرف سے کھانے کی دعوت منسوخ کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اخبار نے لکھا کہ پاکستانی تاریخ کایہ سب سے بدترین خونی حملہ ہے جس میں160افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں124بچے شہید کردیئے گئے یہ حملہ 2004میں روس میں بیسلان اسکول کو چیچن باغیوں کی طرف سے یرغمال بنانے والے واقعے سے ملتا ہے۔

یکم ستمبر2004 کو گیارہ سو لوگوں کو یرغمال بنایا گیا جن میں 777بچے شامل تھے۔دہشت گردی کے اس واقعے کا اختتام385کی ہلاکت پر ہوا جن میں 186بچے ہلاک کیے گیے۔اخبار نے لکھا کہ پاکستانی اسکول پر حملہ کرنے والے عربی بولنے والے آٹھ دہشت گرد تھے جنہوں نے ایف سی کی یونیفارم پہن رکھی تھی۔

متعلقہ عنوان :