Live Updates

کل لاہور بند، حکومت کمیشن بنائے تو شہر شہر احتجاج بند ، دھاندلی پر نادرا کی رپورٹس آ گئیں: عمران خان

اتوار 14 دسمبر 2014 18:11

کل لاہور بند، حکومت کمیشن بنائے تو شہر شہر احتجاج بند ، دھاندلی پر نادرا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14دسمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت دھاندلی کی تحقیقات سے مسلس انکار کرتی رہی ہے تا ہم اب نادرا کی رپورٹس آنی شروع ہو گئی ہیں اور اس میں دھاندلی ثابت ہو رہی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس میں ڈیڑھ سال لگ گیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت سے مذاکرات کیلئے ایم او یو تیار کر لیا ہے جس پر تحریک انصاف اور حکومت کے نمائندے دستخط کریں گے تا کہ ہر بات آن ریکارڈ رہے، فیصل آباد اور کراچی کے بعد کل لاہور بند کر رہے ہیں جس پر شہریوں سے پہلے ہی معذرت کرتے ہیں ، اگر حکومت جوڈیشل کمیشن قائم کر دے تو شہر بند کرنے کا احتجاج ختم کر دیں گے۔

تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن سے قبل دھاندلی کے خدشا ت کا اظہار کیا اور اس کے بعد دھاندلی پر شور مچایا اور حکومت سے چار کھولنے کا مطالبہ کیا مگر حکومت نے انکار کیا، میں چار حلقے کھلنے کی وجہ وزیر اعظم نہیں بن رہا تھا میرا مقصد تو دھاندلی کو بے نقاب کرنا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 122 دن سے دھرنا دیئے ہوئے ہیںاور یہ دھرنا اس قوم کے حقوق کی جنگ ہے، ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم یہ سب فوج کے کہنے پر کر رہے ہیں، مگر فوج کا تو اس سے کچھ تعلق ہی نہیں ، ہمارے دھرنے کے باعث ہی آج تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور کرپشن میں واضح کمی ہوئی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جہانگیر ترین کے حلقے میں ایک لاکھ بائیس ہزار وٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی اور این اے 122 کے ذیلی حلقے پی پی 147 میں 60 پولنگ سٹیشنز کا ریکارڈ ہی دستاب نہیں تھا، حا مد زمان کے حلقے میں بھی یہی حال رہا اور اب کل سے میرے حلقے میں ووٹوں کی گنتی شروع ہو گی۔ کپتان نے بتایا کہ این اے 122 میں ووٹوں گنتی کیلئے ریٹرننگ افسر نے کہا کہ میرے دفتر میں جگہ ہی نہیں ہے جبکہ اس کو تو یہ کام کرنے کیلئے عدالت نے بھی حکم دے رکھا تھا، حکومت اور انتظامیہ کی ہچکچاہٹ سے ہمیں اس سوال کا جواب ملنے لگ گیا ہے کہ آکر کیوں چار حلقے نہیں کھل رہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ این اے 125 میں نادرا نے صرف پانچ پولنگ سٹیشنز کا جائزہ لیا تو یہ بات سامنے آئی کہ دو میں تو ریکارڈ ہی موجود تھے اور باقی تین میں بھی جعلی شناختی کارڈ استعمال ہوئے اور کئی لوگوں نے کئی کئی ووٹ ڈالے، اس انکشاف کے بعد میں حکومت سے پوچھتا ہوں کہ کیا اس لئے آپ ڈرے ہوئے تھے اور چار حلقے نہیں کھول رہے تھے؟ انہوں نے شکوہ کیا کہ پاکستان میں انصاف کی فراہمی بہت ہی آہستہ ہے، اگر ہم شور نہ مچاتے تو حکومت پانچ سال پور کر جاتی مگر تحقیقات نہیں ہوتیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمیں بھی انصاف لینے کیلئے ڈیڑھ سال شور مچانا پڑا۔

اگر یہ سب پہلے سامنے آ جاتا تو ہم یہ دھرنا نہ دیتے اور نہ ملک کو اس حالت سے گزرنا پڑتا اور شہر شہر احتجاج نہ کرنا پڑتا۔ ہمارا مقصد اس دھاندلی کی تصدیق سے وزیر اعظم بننانہیں تھا بلکہ نظام کی درستگی تھا۔ ہمارا احتجاج جارہی ہے اور کل لاہور بند کریں گے۔ اگر کوئی گلو بٹ کل سامنے آیا تو اس کو سبق سکھائیں گے۔ عوام سے اس پر معذرت کرتے ہیں مگر ان کو قربانی دینا ہو گی، جھوٹ کو بے نقاب کرنے اور ووٹ کی عزت کروانے کیلئے انہیں کل کروبار بند کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت واضح کرے کہ چین سے 40 ارب روپے کی جو سرمایہ کاری آئی ہے اس میں قرضہ کتنا ہے، اور کتنا کیشن دیا گیا ہے؟ سابق سربراہ احتساب بیورو سینیٹر سیف الرحمن نے کس حیثیت میں پاکستان کے انرجی کے معاہدوں پر دستخط کئے؟ انہوں نے میڈیا نمائندگان نے سوال پر واضح کیا کہ کل اگر ہمارے کسی کارکن نے خواتین اور میڈیا سے بدتمیزی کی تو اس کو بھی سزا دیں گے اور پارٹی سے نکال دیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات