منور مغل کی سربراہی میں تاجر وں کے وفد کی سی ڈی اے کے ممبر ایڈمن سے ملاقات

تاجربرادری کے تحفظات کاجائزہ لینے کے لئے آئندہ پیر کو اجلاس بلانے کا فیصلہ، کشمیر ہائی وے پر دو فلائی اوور کا کام شروع، کشمیر ہائی وے اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو سگنل فری کر دیا جائے گا اور ایکسپریس وے پر منی ٹرین سروس بھی شروع کی جائے گا،عامر احمد علی

جمعرات 11 دسمبر 2014 18:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی ) کے نائب صدر منور مغل کی قیادت میں تاجر برادری کے نمائندہ وفد نے سی ڈی اے کے ممبرا یڈمن عامر احمد علی سے ملاقات کی اور ان کو درپیش مسائل پیش کئے۔ وفد میں آئی سی سی آئی فاونڈر گروپ کے چیئرمین اور سابق صدر عبد الروف ، سابق صدور طارق صادق، ظفر بختاوری، اعجاز عباسی ، خالد اقبال ملک ، خالد چوہدری ، ملک سہیل حسین، چوہدری مختار ، طاہر ایوب اور نعیم پراچہ شامل تھے۔

سی ڈی اے کے ممبر ایڈ مسٹریشن عامر احمد علی نے اس موقع پر اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ سی ڈی اے مالی طور پر کمزور ہے گزشتہ دس ماہ میں کافی فرق پڑ چکا ہے ۔

(جاری ہے)

شہر میں ٹریفک بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اس کیلئے سی ڈی اے نے کئی منصوبوں کی پلاننگ شروع کر دی ہے اور عنقریب کشمیر ہائی وے پر دو فلائی اوور کا کام بھی شروع کر دیا جائے گا۔

کشمیر ہائی وے اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو سگنل فری کر دیا جائے گا اور ایکسپریس وے پر منی ٹرین سروس بھی شروع کی جائے گا۔عامر احمد علی نے مزید کہاکہ پلاننگ ونگ اور بی سی ایس کے متعلقہ تاجر برادری کے تحفظات دور کردئے جا ئیں گے اور اگلے پیر کو ایک اجلا س طلب کر لیا گیا ہے جس میں تمام مسائل پر بات چیت ہوگی۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر منورمغل نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سی ڈی اے میں ممبرایڈمن کے علاوہ کوئی بھی ممبرتاجر برادری کے مسائل پر توجہ نہیں دیتا اور گزشتہ پندرہ سال سے مسائل جوں کے توں ہیں او ر تاجر برادری سی ڈی اے سے سخت نالاں ہے ، ایسا نہ ہو کہ یہ لاوہ پھٹ جائے۔

انہوں نے مزید کہاکہ کیس ٹوکیس والی پالیسی ختم کی جائے اور خصوصی طور پر پلاننگ ڈویژن کی درستگی کی جائے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری فاؤنڈ رگروپ کے چیئرمین اور سابق صدر عبد الروف نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شہر بھر میں لیز کی تجدید کے ایک ہزار سے زائد کیسز ہیں جس کی وجہ سے سی ڈی اے کو ریونیو نہیں ملتا اور نہ ہی لوگوں کے کام ہوتے ہیں ۔

انہوں نے اپیل کی سی ڈی اے افسران اپنا رویہ تبدیل کریں۔ وفاقی محتسب نے تیرہ سال قبل ایک فیصلہ دیا۔ لیکن ابھی تک اپیل خارج شروع ہونے کے باوجود سی ڈی اے فیصلہ تسلیم کرنے سے قاصر ہے ۔اسی طرح پلاننگ ونگ کئی مسائل کے حل میں رکاوٹ بنا ہوا ہے ۔ انہوں نے مز ید کہاکہ اگلے اجلا س کو سی ڈی اے فیصلہ کن بنائے اور تمام مسائل حل کرنے کے اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :