لاہور ہائیکورٹ،عوامی تحریک پر پابندی اور طاہر القادری پرقاتلانہ حملے کی گمشدہ رپوٹ سے متعلق بیان حلفی جمع نہ کرانے ہوم سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست میں پنجاب حکومت سے جواب طلب

منگل 9 دسمبر 2014 23:29

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے عوامی تحریک پر پابندی اور طاہر القادری پرقاتلانہ حملے کی گمشدہ رپوٹ سے متعلق بیان حلفی جمع نہ کرانے ہوم سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست میں پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا، بنچ کا طاہر القادری کیخلاف درج چالیس مقدمات کی تفتیشی اور پیشرفت کی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمودخان، مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار اور مسٹر جسٹس انوار الحق پر مشتمل فل بنچ نے شہری امجد علی قاسم کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل فہد صدیقی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فل بنچ نے ہوم سیکرٹری کو حکم دیا تھا کہ طاہر القادری کی گمشدہ رپورٹ سے متعلق بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا تھا مگر ایک ماہ گزرنے کے باوجود ہوم سیکرٹری نے جواب داخل نہیں کرایا لہذا ہوم سیکرٹری اعظم سلیمان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور طاہر القادری پر قاتلانہ حملے سے متعلق جوڈیشل انکوائری رپورٹ طلب کی جائے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ پولیس نے طاہر القادری کیخلاف چالیس مقدمات درج کئے ہیں مگر کسی ایک میں بھی طاہر القادری کو گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ دوسری طرف پولیس چوری کے ایک معمولی مقدمے میں چھاپے مار مار کر شہری کا جینا محال کر دیتی ہے، فل بنچ نے دلائل سننے کے بعد ہوم سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست میں پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ طاہر القادری کیخلاف چالیس مقدمات میں تفتیش اور پیشرفت کی رپورٹ بھی طلب کرتے ہوئے مزید سماعت سترہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔