سانحہ فیصل آباد، منصوبہ بندی اور خفیہ اجلاس کی کہانی ایک مرتبہ پھر سامنے آگئی ،رانا ثناءاللہ کے کردار سے متعلق تہلکہ خیز دعویٰ

منگل 9 دسمبر 2014 13:53

سانحہ فیصل آباد، منصوبہ بندی اور خفیہ اجلاس کی کہانی ایک مرتبہ پھر ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9دسمبر 2014ء) سانحہ فیصل آباد کی منصوبہ بندی اور خفیہ اجلاس سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں انکشاف کیاگیاکہ سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہبازشریف نے ماڈل ٹاﺅن میں ہونیوالے اجلاس میں منصوبہ بندی کی گئی اور فیصلہ کیاگیاکہ کارکنان کو آمنے سامنے لانے کے بعد ”کارروائی“ کی جائے گی جس کا انکشاف ’پنجاب کابینہ ‘ کی ایک اہم شخصیت کے نمبر سے کیاگیاتاہم رانا مشہود احمد نے ذاتی طورپر کال کرنے کی تردید کرتے ہوئے بتایاکہ آپریٹر ٹیلی فون کیلئے موجود ہوتاہے ، وہ تحقیقات کرائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کی اہم شخصیت (رانا مشہوداحمد )کے زیراستعمال سرکاری ٹیلی فون نمبر سے فیصل آباد کے صحافیوں کو اطلاع ملی ہے کہ فائرنگ کرنیوالا شخص سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ کے داماد کا گارڈ ہے اور اس کا منصوبہ بھی سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی طرح ایک خفیہ میٹنگ میں بنایاگیا۔

(جاری ہے)

ماڈل ٹاﺅن میں ہونیوالی اس میٹنگ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف بھی شریک تھے ۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ مسلم لیگ ن کے کارکنان کو تحریک انصاف کے کارکنان کے سامنے لایاجائے گا جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہوجائے گی اور پھر ہڑتال ناکام بنانے کے لیے ’شیرو‘میدان میں آجائیں گے تاہم سرکاری طورپریامسلم لیگ ن کی طرف سے ایسے کسی بھی ٹیلی فون کی تردید کی گئی ہے اور یہ مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات کی وجہ ہوسکتاہے ۔

صحافیوں کو جس ٹیلی فون نمبر (99205274)سے اطلاع ملی تھی ، اس پر رابطہ کرنے پر انکشاف ہواکہ 99سے شروع ہونیوالا نمبر سابق وزیرقانون اور وزیرتعلیم رانا مشہود خان کے زیراستعمال ہے ۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق رانا ثناءاللہ خود بھی اس ٹیلی فون نمبر کی تصدیق کرچکے ہیں اور موقف اپنایاکہ اُنہیں بدنام کرنے کے لیے نمبر کا غلط استعمال کیاگیا۔ رانا مشہود احمد خان نے نمبر سے اطلاع دیئے جانے کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایسی خبروں کی شدید مذمت کرتے ہیں ، وہ فیصل آباد کی سیاست یا فائرنگ کرنیوالے شخص کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ، وہ کیسے کچھ کہہ سکتے ہیں ؟ وہ ایسے کسی بھی فعل کی تردید اور مذمت کرتے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں اُن کاکہناتھاکہ الزام انتہائی افسوسناک ہے ، آپریٹر ٹیلی فون پر موجود ہوتاہے اور کمپوٹرپر پورا ڈیٹاآرہاہوتاہے ، وہ تحقیقات کرائیں گے ۔ اُن کاکہناتھاکہ آپریٹرکی موجود گی میں کوئی اور شخص کال نہیں کرسکتا، اگر کرتاہے تو آپریٹرذمہ دار ہوتاہے ، اُن کے رانا ثناءاللہ کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ، پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں ، وہ فیصل آباد اور ہم لاہور کی سیاست کرتے ہیں ۔

پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے کہاہے کہ رانا ثناءاللہ تصدیق کرتے ہیں کہ یہ نمبر اُن کا جاناپہچاناہے ، تحقیقات کے بعد پتہ چلے گاکہ اس نمبر کا غلط استعمال کیاگیا یا واقعی ایسی کوئی بات ہوئی ؟ یادرہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی میٹنگ سے متعلق بھی اِسی نمبر سے اطلاع دی گئی تھی اور امکان ظاہر کیاجارہے کہ منگل کی سہ پہر ہونیوالی پریس کانفرنس میں رانا ثناءاللہ اپنی بے گناہی کا ثبوت فراہم کرنے کی کوشش کریں گے اور ماضی میں وہ موقف اپنا چکے ہیں کہ اُنہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :