آپریشن ناکام ،یمنی القاعدہ نے مغوی امریکی صحافی کو قتل کردیا،

سمرز اور دوسرے امریکیوں کی رہائی کے لیے اوبامانے فوجی کارروائی کی اجازت دی مگرناکامی ہوئی،وائٹ ہاؤس

ہفتہ 6 دسمبر 2014 23:39

صنعا ء(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء) یمنی ایوان صدارت کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایاہے کہ القاعدہ کے ہاتھوں یرغمال امریکی صحافی لوکی سمرز جنوبی یمن کے علاقے شبو میں اپنی رہائی کے لئے ہونے والے آپریشن کے دوران ہلاک ہو گیا۔ آپریشن شبو گورنری کے علاقے وادی عبدان کی نصاب میونسپلٹی میں ہوا۔امریکی ذرائع ابلاغ نے بھی واشنگٹن کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے سمرز کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ۔

اس سے قبل لوکی سمرز کی سلامتی کے بارے میں متضاد اطلاعات آ رہی تھیں۔یمنی وزارت دفاع نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان میں دعوی کیا تھا کہ یمنی مسلح افواج کے ہفتے کو کئے جانے والے آپریشن میں امریکی فوٹو جرنلسٹ کو رہا کرا لیا گیا ہے، جس میں اسے یرغمال بنانے والے دس جنگجو ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

آنجہانی کی بہن نے بتایا کہ انہیں اپنے بھائی کی ہلاکت کی اطلاع ایک ایف بی آئی ایجنٹ کے ذریعے ملی۔

لوکی سمرز کو گذشتہ برس ستمبر کے مہینے میں یمنی دارالحکومت صنعا سے اغوا کیا گیا جہاں وہ فری لانس فوٹو گرافر کے طور پریمن سے شائع ہونے والے اکلوتے انگریزی اخبارمیں خدمات انجام دے رہے تھا۔دوسری جانب وائٹ ہاوس کی ترجمان برناڈیٹے میہان نے کہا ہے کہ امریکا ایک ایسی ویڈیو سے بھی آگاہ ہے، جس میں امریکی شہری سمرز کو دکھایا گیا ہے۔وائٹ ہاوس کی ترجمان کے مطابق صدر اوباما نے سمرز اور دوسرے امریکیوں کی رہائی کے لیے پچھلے ماہ فوجی کارروائی کی اجازت دی تھی، لیکن افسوس کہ اس موقع پر سمرز کو بازیاب نہ کرایا جا سکا۔

میہان کے مطابق اپنے شہریوں کی بازیابی کے لیے یہ کارروائی یمنی حکومت اور فوج کے ساتھ کوآرڈی نیشن سے کی گئی۔ تاہم اغوا کاروں کے زیر حراست امریکی شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر اس کارروائی کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :