پاکستان کو 2 سرحدوں سے خطرات کا سامنا ہے، غلط امریکی پالیسیوں سے پاکستان کا نقصان ہوا: پرویز مشرف

جمعرات 4 دسمبر 2014 18:28

پاکستان کو 2 سرحدوں سے خطرات کا سامنا ہے، غلط امریکی پالیسیوں سے پاکستان ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4دسمبر۔2014ء) سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کو دو سرحدوں سے خطرات کا سامنا ہے، 1979ءمیں سوویت یونین کو نکالنے میں پاکستان کا اپنا مفاد تھا۔ تفصیلات کے مطابق یوتھ پارلیمینٹ سے خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے اور اس ملک میں تمام وسائل اور صلاحتیں موجود ہیں کہ اسے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں اور یہ خود ہی ہر طرح کے مسائل سے نمٹ سکتا ہے۔

پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان کو دو سرحدوں سے خطرات کا سامنا ہے اور 50 اور 60 کی دہائی سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان کے قیام کے 30 سال میں 3 جنگیں ہوئیں، ہمارے پاکستان کا وجود ہندوستان کے لیڈرز کو پسند نہیں تھا اور مغربی بارڈر سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش شروع سے چل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر امریکی پالیسیوں کے باعث مجاہدین اور القاعدہ بنے جبکہ یہ تاثر غلط ہے کہ امریکہ کے کہنے پر پاکستان کی پالیسی بنتی ہے تاہم یہ مان لینا چاہئے کہ امریکی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستان کا نقصان ہوا۔

پرویز مشرف نے کہا کہ 1979ءمیں پہلی بار پاکستان کو دو محاذوں پر جنگوں کا سامنا کرنا پڑا، 1979ءمیں مراکو اور انڈونیشیا سے 25 ہزار مجاہدین روس سے لڑنے آئے۔ سوویت یونین کو نکالنے میں پاکستان کا اپنا مفاد تھا اور یہ کہنا غلط ہے کہ ہم امریکہ کے مفاد کیلئے سب کچھ کر رہے تھے۔