بجلی کے بلوں پر اووربلنگ نہیں ہوئی ،عید پر لوڈشیڈنگ نہ ہونے سے بل زیادہ آئے،عابد شیر علی،

شہری علاقوں میں 6گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، صنعتی علاقوں میں زیرو لوڈشیڈنگ ہے،وقفہ سوالات میں وزیرمملکت پانی وبجلی کے جوابات

بدھ 3 دسمبر 2014 21:30

بجلی کے بلوں پر اووربلنگ نہیں ہوئی ،عید پر لوڈشیڈنگ نہ ہونے سے بل زیادہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) وزیرمملکت برائے پانی وبجلی چوہدری عابد شیرعلی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کے بلوں پر اووربلنگ نہیں ہوئی بلکہ عید پر بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے صارفین کو بجلی کے بل زائد آئے ہیں،شہری علاقوں میں 6گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جبکہ صنعتی علاقوں میں بجلی کی زیرو لوڈشیڈنگ ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کی شازیہ مری کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد بہت سے ڈیپارٹمنٹ صوبوں کو چلے گئے ہیں جبکہ غذائی اجناس کی درآمدات ،برآمدات،پیداوار،کھپت،وزارت برائے قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قومی غذائی تحفظ کونسل تشکیل دی جارہی ہے اور ملک میں زراعت کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے ڈیم بننے چاہئیں،پیپلزپارٹی کی شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت چوہدری عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ عید کی چھٹیوں کی وجہ سے بجلی زیادہ استعمال ہوئی اور لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی جس کی وجہ سے بل زائد آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ کمپنی اووربلنگ کا آڈٹ کر رہی ہے،وزیراعظم نے اووربلنگ کے حوالے سے شکایات سیل قائم کردیا ہے۔ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزارت نے کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کرکے کارروائی کی ہے اور یہ ملازمین عدالتوں سے حکم امتناعی لئے ہوئے ہیں۔جماعت اسلامی کی عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت عابد شیرعلی نے ایوان کو بتایا کہ محکمے میں کرپشن کے کیسز پکڑے جاتے ہیں،وہ ایف آئی اے اور نیب کے حوالے کیسز کئے جاتے ہیں،پیپلزپارٹی کے ایاز سومرو کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جس شہر میں بجلی چوری اورلائن لاسز زیادہ ہیں وہاں بجلی کی لوڈشیڈنگ زیادہ ہے،شہروں میں6گھنٹے اور دیہات میں 8گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پروجیکٹ منصوبہ2017ء میں مکمل ہوگا،بلوچستان کے26ارب روپے کے قرضے واجب الادا ہیں ۔۔۔