معذور لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ،معاشرے میں باعزت روزگار و زندگی گزارنے کے قابل بنانا صدقہ جاریہ ہے، چودھری محمد سرور

ہفتہ 29 نومبر 2014 13:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 29نومبر 2014ء)گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے کہاہے کہ قوت بصارت سے محروم افراد سمیت دیگر جسمانی معذوریوں کاشکار سپیشل لوگوں کی مدد کرکے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا اور معاشرے میں باعزت روزگار و زندگی گزارنے کے قابل بنانا بہت بڑاصدقہ جاریہ ہے جس کیلئے مخیر حضرات ، صاحب ثروت افراد کو نظر انداز شدہ و بے وسائل افراد کی مدد کی غرض سے دل کھول کر اپنا کردار ادا کرناہو گا جبکہ نابینا افراد کی ذہنی و جسمانی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے انہیں ملک وقوم کامفید ترین شہری بنایا جاسکتاہے نیز حکومت نابینا افراد کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور انہیں بنیادی سہولیات کی فراہمی سمیت ان کے مسائل کے حل میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کی صبح ممتاز مخیر شخصیت ڈاکٹر وقار چوہدری کی جانب سے سوتر منڈی شاد مارکیٹ ٹیکہ گلی نمبر 2 منٹگمری بازارفیصل آباد میں کروڑوں روپے مالیت کی پرائم کمرشل پراپرٹی المینار اڈلٹ بلائنڈ سنٹر کو عطیہ ، اس کاقبضہ ، دستاویزات اور بلڈنگ کی تزئین وآرائش کیلئے ایک لاکھ روپے مالیت کا چیک پاکستان الائنس آف دی بلائنڈ رجسٹرڈ فیصل آباد کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہاکہ مخیر شخصیات کی جانب سے نابینا افراد کی فلاح وبہبود کیلئے مذکورہ اقدام ایک تاریخ ساز پیشرفت ہے جس کی دیگر صاحب ثروت افراد کو بھی تقلید کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ جو افراد اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر نیکی کے کاموں میں حصہ لیتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں خیر کثیر عطا کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ 1967ء سے وطن عزیز کے بصارت سے محروم افراد خصوصاً طلباء و طالبات کی تعلیم و تربیت ، بحالیات اور فلاح و بہبود کی خدمت سرانجا م دینے والا یہ ادارہ اپنی مثال آپ ہے جس کانظم ونسق بھی نابینا افراد کے ہاتھوں میں ہی ہے اور اس کے ذیلی ادارے فیصل آباد کے علاوہ جھنگ ، سرگودھا، میانوالی ، بہاولنگر اوربھکر میں بھی کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ ادارہ میں نابینا خواتین کیلئے گھریلو دستکاری ، فائن آرٹس ، خانہ داری کا باقاعدہ بندوبست ایک احسن اقدام ہے جبکہ خواتین کیلئے پک اینڈ ڈراپ کی بلامعاوضہ سہولت سے ان کی شخصیت کو نکھارنے ، ان کا احساس محرومی ختم کرنے اور انہیں گھریلو سطح پر پروقار زندگی گزارنے کے قابل بنانے میں بھی معاونت مل رہی ہے ۔گورنر پنجاب نے کہاکہ ان کیلئے یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ مذکورہ بلائنڈ سنٹر کے فارغ التحصیل سینکڑوں مرد و خواتین سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں بطور لیکچرر ، ٹیچر ، ٹیلیفون آپریٹر، قانون دان اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ ووڈن فرنچیر اور کرسیوں کی بنائی میں بھی یہ نابینا افراد یکتاہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کسی محروم کو معاشرہ میں باعزت و باوقار طریقہ سے زندگی گزارنے کے قابل بنانا دنیاو دین کی سب سے بڑی عبادت ہے۔ انہوں نے پاکستان الائنس آف دی بلائنڈ کی شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے اپنی جیب سے ادارہ کیلئے ایک لاکھ روپے کی گرانٹ کابھی اعلان کیا۔ اس موقع پر الائنس کے جنرل سیکرٹری حاجی محمد مسعود نے تقریب کے شرکاء کو بتایاکہ ان کے ادارہ میں دنیاوی و دینی تعلیم کے علاوہ موٹر وائنڈنگ ، پیڈسٹل فین ، سیلنگ فین، استری ، الیکٹرک وائرنگ ، سفید چھڑیاں بنانے اور پلاسٹک مولڈنگ کی تر بیت بھی دی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ ادارہ کے کوئی مستقل ذرائع آمدن نہ ہیں اور ا ن کاتمام تر دارومدار و انحصار صاحب ثروت افراد، مخیر حضرات کے صدقات ، خیرات ، عطیات ، زکواة پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی کاروباری حالات کے باعث بڑے بڑے کاروباری افراد و اداروں نے انکم ٹیکس بچانے کیلئے ہسپتال ، ڈسپنسریاں اور دینی مدارس تو قائم کرلئے ہیں مگر نابینا افراد سمیت دیگر ذہنی و جسمانی معذوریوں کاشکارافراد کے اداروں کی جانب کوئی توجہ نہیں کی جاتی جس سے یہ شعبہ ان کی زکواة و توجہ سے محروم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مالی دشواریوں کے باعث وہ اپنے منصوبہ جات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے قاصر ہیں لہٰذا مخیرافراد ڈاکٹر وقارچوہدری کی تقلید کرتے ہوئے فلاحی کاموں کی بھرپور رسر انجام دہی کیلئے ان کے ادارہ سے دل کھول کر تعاون کریں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے بعض مطالبات بھی پیش کئے جسے گورنر پنجاب نے حل کروانے کیلئے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

بعد ازاں گورنر پنجاب کے توسط سے ڈاکٹر وقارچوہدری کی جانب سے عطیہ کردہ قیمتی پراپرٹی کے کاغذات ، اس کاقبضہ ، چابیاں اور ایک لاکھ روپے مالیت کا چیک تنظیم کے نائب صدر سمیع اللہ شاہ کے حوالے کردیاگیا۔اس موقع پر صحافیوں ، وکلاء ، علما ، دانشوروں ، انتظامی افسران ، صنعتکاروں ، تاجروں ، کاروباری افراد اور سو ل سوسائٹی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔