بیرونی قوتیں مسلمانوں کو آپس کے لڑائی جھگڑوں اور فسادات میں الجھانا چاہتی ہیں ‘ حافظ محمد سعید ،

4,5دسمبر کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونیوالے اجتماع کا اہم مقصد اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا ہے‘ امیر جماعة الدعوة

جمعہ 28 نومبر 2014 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں مسلمانوں کو آپس کے لڑائی جھگڑوں اور فسادات میں الجھانا چاہتی ہیں ، 4,5دسمبر کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونے والے اجتماع کا اہم مقصد اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا ہے، کارکنان گھر گھر جاکر اہل پاکستان کو اجتماع میں شرکت کی دعوت دیں۔

جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا تھالیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ہم نے اللہ سے کئے ہوئے عہد کو پورا نہیں کیا۔ ہم نے لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصدسے آگاہ کرنا اور انہیں سمجھانا ہے کہ ان خرابیوں کی اصلاح کیسے کی جاسکتی ہے؟موجودہ صورتحال میں مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونے والا اجتماع مزید اہمیت اختیارکر گیاہے۔

(جاری ہے)

مسلمانوں کی اسلامی غیرت کو بیدار کرنا ہے۔ اس حوالہ سے 4,5دسمبر کوہونے والے اجتماع کے ان شاء اللہ دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت اور پارٹی بازی نے امت مسلمہ کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ مسلمانوں سے ایک ملت اور ایک قوم کا تصور ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ یہ صورتحال سخت تکلیف دہ ہے۔ حکمرانوں کی ذمہ داری ہو تی ہے کہ وہ ملکوں ومعاشروں میں اللہ کا دین نافذ کریں اور مظلوم مسلمانوں کی مدد کی جائے تاہم اگر وہ اپنا فرض ادا نہ کر رہے ہوں تو پھر علماء کرام کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہاکہ کفار کشمیرو فلسطین سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھارہے ہیں۔ ہر روزمسلمانوں کو شہید اور نت نئے مظالم کی تاریخ رقم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دوقومی نظریہ پاکستان کی اساس ہے‘ اس بنیادی نظریہ پر عمل کئے بغیر ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ قیام پاکستان کے وقت پوری قوم کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد ہو ئی اور کمزور پاکستان ایک طاقتور ملک کے طور پر سامنے آیاآج پھر اسی نظریہ کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت امت مسلمہ کیلئے زہر قاتل ہے۔ اللہ کے دشمن ملکوں و معاشروں پر مسلط ہیں اورمنظم سازشوں و منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو آپس میں دست و گریباں کیاجارہا ہے۔قوم کو متحد و بیدار کر کے ان سازشوں کا پوری قوت سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کو بھی چاہیے کہ وہ امت مسلمہ کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں۔