بھارت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو فوج کو مقبوضہ کشمیر سے نکالے‘جماعت اسلامی پنجاب ،

بھارت تمام تراوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کودبا نہیں سکا‘ سید وسیم اختر /نذیر احمد جنجوعہ

جمعہ 28 نومبر 2014 23:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے کہاہے کہ بھارت پاکستان کی حدود کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے اور بلوچستان،کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں دہشتگردی کی بھی سرپرستی کررہاہے،بھارت ہماراازلی دشمن ہے جس نے پاکستان کے مفادات کوکھیلوں کے میدانوں سے لے کر عالمی سطح کے فورمز تک نقصان پہنچانے کاکوئی موقع ہاتھ سے خالی نہیں جانے دیا،بھارت سے مذاکرات کی بھیک مانگنا اور نریندر مودی کی منت کرنا پاکستان کے وقار کومجروح کرنے کے مترادف ہے،اگر بھارت واقعی مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو وہ مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرے اور بھارتی فوج کو کشمیر سے نکالے،پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور یہاں بسنے والے18کروڑ عوام مقبوضہ کشمیر کو اپنی شہ رگ تصور کرتے ہیں جس پر ہندوستان نے ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کروارہا ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ ہندوستان نے کٹھ پتلی حکمرانوں اور7لاکھ فوج کے ذریعے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کررکھاہے مگر پھربھی وہ تمام تراوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کودبا نہیں سکا۔مقبوضہ کشمیرمیں جعلی انتخابات کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال،مظاہرے اور جلوس نکالے جارہے ہیں۔

پولنگ اسٹیشنوں پرہوکاعالم ہے۔پوری وادی چھاؤنی کامنظر پیش کررہی ہے۔لوگوں کوزبردستی اٹھاکرپولنگ اسٹیشنوں میں لایاجارہاہے۔ڈرامہ الیکشن کے موقع پر 7لاکھ فوج کے ساتھ پولیس،ملٹری فورسز اور دیگر اداروں کے ہزاروں کارکن بھارتی حکومت نے تعینات کئے۔متعددحریت رہنما اور کارکنان گرفتار کئے جاچکے ہیں۔جماعت اسلامی پنجاب کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاکہ وہ پاکستانی قوم کے جذبات کااحترام کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ تجارت اور دوستی کی خواہش پر مذاکرات کی بھیک مانگناترک کردے۔

ایسی پالیسیاں بنائی جائیں جن سے ملک وقوم کی عزت اور وقار میں اضافہ ہو۔ہندوستان نہ پہلے کبھی پاکستان کے ساتھ مخلص تھا اور نہ آئندہ ہوسکتا ہے۔”منہ میں رام رام اور بغل میں چھری“کی پالیسی پر ہندوستان آج بھی کاربند ہے۔انسانیت کے علمبردار ممالک اور غیرملکی فنڈز پر چلنے والی این جی اوز کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اندھے،بہرے اور گونگے کیوں ہوچکے ہیں؟یواین او کی قرار دادوں کی روشنی میں کشمیر کاپائیدار حل نکال کرجنوبی ایشیاء کے خطے کوپرامن بنایاجاسکتا ہے۔بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے باعث ایک لاکھ سے زائد کشمیری مسلمان شہید،10ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے جبکہ لاکھوں بچے یتیم ہوچکے ہیں اور ہزاروں خواتین بیوہ ہوچکی ہیں۔