سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں سکیورٹی کے نام پر تجاوزات قائم کرنے کا نوٹس لے لیا ،

چیئرمین سی ڈی اے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب، رہائشی علاقوں میں کسی کو راستے بند کرنے کا حق حاصل نہیں ،جسٹس سر مد جلا ل عثما نی

جمعہ 28 نومبر 2014 23:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں سکیورٹی کے نام پر تجاوزات قائم کرنے پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ جسٹس سر مد جلا ل عثما نی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی کے نام پر راستوں کی بندش سے لوگوں کو مشکلات درپیش ہیں‘ رہائشی علاقوں میں کسی کو راستے بند کرنے کا حق حاصل نہیں ہے‘ لوگوں کو سکیورٹی فراہم کریں لیکن سکیورٹی کے نام پر تجاوزات قائم کرکے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ نہ کیا جائے۔

انہوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روز سی ڈی اے سے متعلقہ ایک اور مقدمے کی سماعت کے دوران دئیے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران انہیں بتایا گیا کہ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں سکیورٹی کے نام پر تجاوزات سے لوگوں کیلئے پریشانی پیدا ہوگئی ہے۔ آنے جانے اور گزرنے میں ناصرف کافی وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ مشکلات بھی درپیش آتی ہیں اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں سکیورٹی کے نام پر قائم تجاوزات پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے سے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کی ہے۔

فاضل جج کا کہنا تھا کہ یہ تجاوزات سفارتخانوں کے علاقوں میں بھی ہیں۔ جسٹس سر مد جلا ل عثما نی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ‘ رہائشی علاقوں میں کسی کو راستے بند کرنے کا حق حاصل نہیں ہے ، یہا ں غیر ملکی سفا رتخا نو ں نے بھی سکیورٹی کے نام پر راست بند کر رکھے ہیں ، ایسا کہیں بھی نہیں ہو تا ، بعدازاں مزید سماعت پندرہ روز کردی گئی۔۔