ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تقرریوں کا عمل مکمل کرکے تیس روز میں رپورٹ پیش کی جا ئے،سپریم کورٹ،
لیڈی ہیلتھ ورکرز ”ان دی لائن آف فائر“ پر ہیں اور کسی کو اس کا احساس تک نہیں‘ صوبائی حکومتیں ملازمتیں دے کر احسان نہیں کررہیں‘ ضدی خچر کی طرح کھینچ کھینچ کر اپنے حکم پر عملدرآمد کروارہے ہیں‘ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس
جمعہ 28 نومبر 2014 23:32
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تقرریوں کا عمل مکمل کرکے تیس روز میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز ”ان دی لائن آف فائر“ پر ہیں اور کسی کو اس کا احساس تک نہیں‘ پولیو مہم کے دوران 42 شہید ہوچکیں جبکہ 4 کو دو روز قبل شہید کیا گیا‘ صوبائی حکومتیں ملازمتیں دے کر احسان نہیں کررہیں‘ ضدی خچر کی طرح کھینچ کھینچ کر اپنے حکم پر عملدرآمد کروارہے ہیں‘ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جب تک انہیں سکیورٹی نہیں ملے گی یہ کام کیسے کریں گی۔
انہوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روز بشریٰ آرائیں نامی خاتون کی درخواست پر دئیے جس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔(جاری ہے)
اس دوران سندھ اور بلوچستان حکومتوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تقررنامے جاری کرنے سے متعلق بیان حلفی جمع کرائے جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ حکومتوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تقرر نامے جاری کرتے ہوئے ان کے گھروں تک پہنچادئیے ہیں۔
اب اس حوالے سے مزید کسی چیز کی گنجائش نہیں رہتی۔ درخواست گزار بشریٰ آرائیں نے عدالت کو بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو سکیورٹی نہیں دی جارہی۔ حکومتیں ان سے ایسے برتاؤ کررہی ہیں جیسے وہ انسان نہیں روبوٹ ہیں۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز پولیو مہم میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں اس کے باوجود کہ انہیں شہید کیا جارہا ہے تب بھی وہ اپنے فرائض ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ صوبائی حکومتیں ٹس سے مس نہیں ہورہیں۔ اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ضدی خچر کھینچ کھینچ کر اپنے احکامات پر عملدرآمد کروارہے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ پولیو مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز کو شہید کیا گیا اور یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے۔ دو روز قبل کوئٹہ میں بھی چار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو شہید کردیا گیا۔ صوبائی حکومتیں سمجھتی ہیں کہ وہ ملازمتیں دے کر احسان کررہی ہیں۔ حکومتوں کا ایسا کوئی احسان نہیں ہے۔ روزگار کی فراہمی میں مدد دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو سکیورٹی دینا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 30 روز کیلئے ملتوی کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تقرریوں کا عمل مکمل کرکے سپریم کورٹمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
-
مینار پاکستان پر کبوتر اڑانے والے کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں‘شوکت بسرا
-
دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
-
تنخواہوں کی مد میں 513ارب73کروڑ ،392ارب10کروڑ پنشن کی مد میں خرچ ہونگے
-
کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ،مریم نوازشریف نے پلان طلب کرلیا
-
عارضی اقدامات کافی نہیں ،پرائس کنٹرول کے لئے ٹھوس پالیسی لائی جائے‘محمد نوازشریف
-
صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس، بجٹ کی منظوری ،تاریخ کا بہترین رمضان پیکیج پیش کرنے پرمریم نوازشریف کو خراج تحسین
-
وزیراعلی پنجاب اورمحمد نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس،زراعت سے متعلق امور پر غور
-
ایف آئی اے کو درخواست دی ہے مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دارشہباز شریف، مریم نوازہوں گے، شیر افضل مروت
-
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
عمران خان کی سزا کیخلاف اپیل: حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہی اسلام آباد ہائیکورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.