کیا نواز شریف نریندر مودی سے صرف مصافحہ کرنے کھٹمنڈو گئے تھے؟، عہدیداروں ،کارکنوں کو بھکر کے ضمنی الیکشن پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت،بہت جلدانقلاب کے سفر میں شانہ بشانہ ہونگے ،

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی پارٹی رہنماؤں سے گفتگو

جمعہ 28 نومبر 2014 23:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کیا وزیراعظم پاکستان نریندر مودی سے صرف مصافحہ کرنے کھٹمنڈو گئے تھے؟ بھارتی وزیراعظم نے منصوبہ بندی کے تحت موڈ بنایا تھا تاکہ وزیراعظم پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کے جعلی انتخابات ، بین الاقوامی بارڈر کی خلاف ورزیوں کے تازہ ترین بھارتی جرائم پر لب کشائی سے باز رکھ سکیں اور وہ اس مقصد میں کامیاب رہے۔

وہ جمعہ کو یہاں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ ہے تو وزیراعظم پاکستان کے اس افسوسناک رویے پر بازپرس کرے ، سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے جامع مسجد منہاج القرآن میں نماز جمعہ ادا کی وہ علالت کے باعث زیادہ دیر مسجد میں نہ ٹھہر سکے اور انہوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر جمع ہونے والے سینکڑوں کارکنان سے ہاتھ ہلا کر ان کی خیریت دریافت کی اور کہا بہت جلد ہم انقلاب کے سفر میں شانہ بشانہ ہونگے، انہوں نے کہا کہ ظلم کے نظام کی تبدیلی کی جنگ آخری سانس تک لڑوں گا اور اس عظیم مشن میں اللہ اور عوام ہمارے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ عہدیدران اور کارکنان بھکر کے ضمنی الیکشن پر توجہ دیں پنجاب حکومت کبھی بھی نہیں چاہے گی کہ پاکستان عوامی تحریک کا انقلابی امیدوار نذر عباس کہاوڑ جیت کر اسمبلی میں آئے اور پھر حکمرانوں کی حقیقی اپوزیشن بنے، انہوں نے کہا کہ کارکنان ہر طرح کی دھاندلی اور حکومتی ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے مستعد رہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے کوئٹہ کے بعد لاہور میں پولیو ورکرز پر پے در پے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ حکمران سیاسی کارکنوں کے خلاف ریاستی ڈنڈا چلانے کی بجائے امن اور صحت کے دشمنوں کے خلاف پولیس اور ریاستی وسائل استعمال کریں،انہوں نے لاہور میں بچوں کی بس کو پیش آنے والے حادثہ اور 3بچوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب میں بچوں کی بسوں کو تواتر سے حادثات پیش آرہے ہیں جو حکومت کی نااہلی اور لاپروائی کا نتیجہ ہے۔