چوروں نے خزانے کی تلاش میں مغل شہنشاہ اکبر کے قاضی القضا کی قبر کھود ڈالی ،

مقبرے سے انمول کلس، قیمتی نگینے، آبدار پتھر اور نایاب لکڑی کے دروازے چرا کر لے گئے‘نجی ٹی وی

جمعہ 28 نومبر 2014 22:33

چوروں نے خزانے کی تلاش میں مغل شہنشاہ اکبر کے قاضی القضا کی قبر کھود ..

گوجرانوالہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء )گوجرانوالہ میں چوروں نے خزانے کی تلاش میں مغل شہنشاہ اکبر کے قاضی القضا کی قبر کھود ڈالی اور مقبرے سے انمول کلس، قیمتی نگینے، آبدار پتھر اور نایاب لکڑی کے دروازے چرا کر لے گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں کوٹلی مقبرہ میں مغل اعظم شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر کے قاضی القضا شیخ عبدالنبی کا پرشکوہ مقبرہ ہے جو مغل شہنشاہ اکبر کے حکم پر چونا، ماش کی دال اور کیمیائی مادوں کا آمیزہ گوندھ کر چھوٹی اینٹوں سے بہت بڑے پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا۔

کبھی یہ مقبرہ مغلیہ فن تعمیر کا انمول شاہکار تھا ۔ مقبرے کے بہت بڑے گنبد اور اونچے میناروں پر مبینہ طور پر سونے چاندی کے کلس لگے ہوئے تھے اور مشہور تھا کہ مزار کے زیریں حصے میں موجود قبروں میں بیش بہا خزانہ دفن ہے۔

(جاری ہے)

کچھ عرصہ پہلے محکمہ اوقاف کے ملازمین کا روپ دھارے چند لوگ یہاں آئے اور مزار کے قریب ریت اور سریے کی ٹرالیاں اتروا کر نیز مقبرہ کے اردگرد شٹرنگ کروا کر بظاہر مقبرہ کی تزئین و آرائش کا کام شروع کر دیا اور پھر ایک رات اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مزار کے منقش دروازے، نقش و نگار والے قیمتی پتھر، گنبد اور میناروں کے کلس اور دیگر بیش قیمت جڑاؤ سامان اتار کر رفو چکر ہو گئے۔

چوروں نے مبینہ خزانے کی تلاش میں قاضی القضا کی قبر تک کھود ڈالی۔ کوٹلی مقبرہ کے باسیوں کا مطالبہ ہے کہ مقبرہ کی تاریخی عمارت کو اوقاف کے حوالے کیا جائے اور اس کی تزئین نو کرکے اسے تفریحی مقام کی حیثیت دی جائے تاکہ تاریخی ورثہ محفوظ اور حکومت کی آمدنی کا ذریعہ بن سکے ۔