Live Updates

عمران خان کی پریس کانفرنس کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترداف تھی ، مسلم لیگ (ن)الزامات مسترد کر دیئے ،

پی ٹی آئی کے سربراہ ثبوت سپریم کورٹ میں پیش کر یں ، عمران کے پیچھے کوئی بیرونی ہاتھ ہے ،جو پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کر نا چاہتے ہیں ، پی ٹی آئی کے سربراہ نے بچپن میں وزیراعظم بننے کا خواب دیکھا تھا ،نعرے شوکت خانم کی مہم کے دوران بھی لگواتے تھے ، عمران خان 48 گھنٹے کی جیل اور ڈھائی دن کی بھوک ہڑتال بھی نہیں کرسکتے ،شیخ رشید کے ہوتے ہوئے عمران خان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ، وفاقی وزراء سعد رفیق ، پرویز رشید ، انوشہ رحمن کی پریس کانفرنس

جمعہ 28 نومبر 2014 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) وفاقی وز راء نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ثبوت سپریم کورٹ میں پیش کریں عمران خان کی پریس کانفرنس کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترداف تھی  ایسا لگتا ہے پی ٹی آئی کے سربراہ کے پیچھے کوئی بیرونی ہاتھ ہے جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرکے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری ہونے نہیں دینا چاہتا  پی ٹی آئی کے سربراہ نے بچپن میں وزیراعظم بننے کا خواب دیکھا تھا  نعرے شوکت خانم کی مہم کے دوران بھی لگواتے تھے  عمران خان 48 گھنٹے کی جیل اور ڈھائی دن کی بھوک ہڑتال بھی نہیں کرسکتے شیخ رشید کے ہوتے ہوئے عمران خان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ۔

وفاقی وزراء سینیٹر پرویز رشید  انوشہ رحمن کے ہمراہ پریرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہاکہ عمران خان اور ان کے ہمنواوٴں کی پریس کانفرنس کو مسترد اور ان کے اعدادوشمار کوچیلنج کرتے ہیں کیونکہ بغیر ثبوت الزام لگانا عمران خان اینڈ کمپنی کا وطیرہ بن گیا ہے جبکہ الیکشن میں انہوں نے ہی انوکھے لاڈلے کی طرح ضد کی تھی کہ انتخابات عدلیہ کے ذریعے کرائے جائیں اور ان ہی کی درخواست پر سیشن ججز کو ریٹرننگ افسران منتخب کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک بار پھر روئے ہیں ان کا کام ہی رونا ہے اور جن چار حلقوں کی وہ بات کرتے ہیں اگر وہاں دھاندلی ہورہی تھی تو ووٹنگ والے دن ہی ایک بھی ووٹ کیوں چیلنج نہیں کیا گیا اور سکیورٹی فورسز کو کسی گڑبڑ کی شکایت کیوں نہیں کی گئی، وہ ان حلقوں میں سے کسی ایک کا وڈیو ثبوت ہی دکھا دیں،عمران خان جعلساز اور بے ایمان آدمی ہیں اگر ان کی مرضی کا نتیجہ نہ آئے تو وہ سب کو چور ڈاکو بنادیتے ہیں، 70 سے لے کر 2013 تک کوئی ایسا الیکشن نہیں جس میں اضافی بیلٹ پیپر نہ چھپے ہوں اب اگر عمران خان کو قوانین نہیں پتا تو وہ انہیں پڑھ لیں اور انہوں نے جو تفصیلات بتائی ہیں وہ سپریم کورٹ میں لے کر جائیں اور الیکشن کمیشن سے جواب لیں تو سب پتا چل جائے گا تاہم وہ سپریم کورٹ میں ثبوت بھی نہیں دیتے۔

وزیر ریلوے نے کہاکہ عمران خان ہمیں ڈیڑھ کروڑ ووٹ ملنے کی بات کرتے ہیں لیکن انہیں پتا ہونا چاہئے کہ 2008 میں ووٹنگ کی شرح 44 اور 2013 میں 50 فیصد تھی اور نوازشریف کی تقریر ایک روٹین کی تھی کیونکہ جس جماعت کے سربراہ کو اپنی کامیابی نظر آتی ہے وہ اسی طرح عاجزی سے عوام کے ساتھ بات کرتا ہے اور اللہ سے بہتری کی امید رکھتا ہے مگر عمران خان بتائیں کہ نوازشریف کی تقریر کے ذریعے ایسا کون سا ثبوت ہے جو ریٹرننگ افسران تک پہنچا جب کہ اس وقت تک تو 117 حلقوں کے الیکشن ا?چکے تھے اور ا?زاد میڈیا ہماری کامیابی کی پیش گوئی کررہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے میڈیا کو ثبوت کیوں نہیں دیئے کیا ان کا کام صرف الزام فراہم کرنا تھا، ان کا سارا ڈیٹا جعلی تھا جو پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا سیل نے تیار کیا کیونکہ ہم نے کوئی پہلی بار الیکشن نہیں لڑے ہم اس سے پہلے بھی دو تہائی اکثریت حاصل کرچکے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان بتائیں کہ انہوں نے ایسا کون سا کام کیا جو وہ قومی اسمبلی میں ایک کے بعد 34 نشستوں تک آئے اور ایک صوبے میں حکومت بھی بنائی لیکن ہم ان کی اکثریت کو تسلیم کرتے ہیں، ہم ان کے جھوٹ کا جواب دینا نہیں چاہتے مگر ان کی باتوں نے ہمیں جواب دینے پر مجبور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی تو اس میں ہمارا کیا گناہ ہے، وہ اپنی باتوں سے اشتعال اور نفرت کے بیج بوتے ہیں، انتخابی مہم کے دوران بھی انہوں نے نفرت کے تمام ہتھیار استعمال کیے، وہ اپنی تباہی کے خود ذمہ دارہیں، عوام نے ان کا وزیراعظم بننے کا خواب چکنا چور کیا تو ان کے لیے ہر ادارہ برا ہوگیا کیونکہ انہوں نے بچپن میں وزیراعظم بننے کا خواب دیکھا تھا جس کے نعرے وہ شوکت خانم کی مہم کے دوران بھی لگواتے تھے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان 48 گھنٹے کی جیل اور ڈھائی دن کی بھوک ہڑتال بھی نہیں کرسکتے، ہم نے اپنے جسموں پر آمریت کے زخم برداشت کیے، ان کا ہدف ریاستی مفادات کو نقصان پہنچانا اور حکومت گرانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتنی دھول اڑائی کہ اب ہر کوئی اس عہدے کیلئے ڈرتا ہے، وہ ایسی حرکتوں سے اجتناب کریں جب کہ ان کے ساتھ شیخ رشید موجود ہیں جو جہاں جاتے ہیں اسے لے ڈوبتے ہیں اسی لیے شیخ رشید کے ہوتے ہوئے عمران خان کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ 2008ء میں44فیصدٹرن آؤٹ تھااور2013 میں 50فیصدسے زائدتھا،عمران خان کے پاس ایک سیٹ تھی اب 33ہوگئیں،کیاعمران خان مدرٹریساہیں؟سعد رفیق نے کہا کہ این اے 125میں 2لاکھ سے زائدووٹ ڈالے گئے، حامدخان نے ایک بھی ووٹ چیلنج نہیں کیا،ایک ایس اوپی کے تحت اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے جاتے ہیں،جو41جعلی حلف نامے عمران خان نے جمع کرائے ہیں کیا ان کیخلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے؟عمران خان نیکسی ریٹرننگ افسرکیخلاف کوئی ریفرنس دائرنہیں کیا،عمران خان نے ہمارے حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرزکی بات کی،جہاں تحریک انصاف والے جیتے ہیں کیا وہاں اضافی بیلٹ پیپرزکی بات مانیں گے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان 4یا 3حلقوں میں سے کسی ایک حلقے کا ویڈیوثبوت دکھا دیں،عمران خان نے اپنی پارٹی میں دو نمبر الیکشن کرائے،اگر 4میں سے 3حلقوں میں غنڈہ گردی تھی توسیکیورٹی فورسزکوشکایت کیوں نہیں کی،عمران خان نے ووٹنگ والے دن چیلنج ووٹ کااختیارکیوں استعمال نہیں کیا؟تحریک انصاف کی ناکامی کے سب سے بڑے ذمہ دارعمران خان ہیں،عمران خان کے مطالبے پرریٹرننگ افسران عدلیہ سے لیے گئے،اگردھاندلی ہورہی تھی توووٹنگ والے دن ایک بھی ووٹ کیوں چیلنج نہیں کیاگیا؟پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پشاورسے جیتے 3ماہ بعدغلام احمدبلورنے انکی ضمانت ضبط کرادی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات