معاشرے سے عدم برداشت، شدت اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے تمام مکتبہ فکر کے افراد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،عبدالمالک بلوچ ،

خواتین کیخلاف تشدد اور انہیں زندگی کے شعبوں میں فعال کردار ادا کرنے سے متعلق سول سوسائٹی کی تجاویز کا خیر مقدم کرینگے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

جمعہ 28 نومبر 2014 22:12

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ معاشرے سے عدم برداشت، شدت اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے تمام مکتبہ فکر کے افراد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ان خیالات کااظہار انہوں نے عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل ایڈوائزری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبائی حکومت خواتین کے خلاف تشدد، امتیازی رویوں اور انہیں زندگی کے تمام شعبوں میں فعال کردار ادا کرنے سے متعلق سول سوسائٹی کی تجاویز کا نہ صرف خیر مقدم کرے گی بلکہ اس حوالے سے موثر قانون سازی اور اقدامات بھی اٹھائے گی، معاشرے میں شدت پسندی عدم برادشت اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے سیاسی قوتوں، سول سوسائٹی، میڈیا، وکلاء اور دانشوروں سمیت تمام مکتبہ فکر کے افراد کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، غربت میں کمی لائے بغیر، تعلیم،صحت سمیت دیگر معاشی اشاریوں کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی اگر معاشی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے گی، تو ہم ترقی یافتہ دنیا اور اپنے معاشی مسائل کا کس طرح مقابلہ کر سکیں گے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت معیاری اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے، جس کے نتیجہ میں تعلیم کے حصول کے رحجان میں بہتری آرہی ہے، رواں سال ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لیے دو ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں، درخواست دینے والے تمام طلباء کی فیس صوبائی حکومت ادا کرے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے طلباء کو بھی معیاری تعلیم کے حصول کے لیے مواقعوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ وہ بھی بڑے اور نامور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بچوں کے ساتھ تعلیمی میدان میں مقابلہ کر سکیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عورت فاؤنڈیشن اندرون بلوچستان خواتین کی معاشی حالت کی بہتری کے لیے ریسرچ کر کے تجاویز صوبائی حکومت کو ارسال کریں، حکومت ان تجاویز کی روشنی میں ضروری اقدامات اٹھائے گی۔