بلوچستان ہائی کورٹ نے عرب شیوخ کو تلور کے شکار کیلئے علاقوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم د یدیا ، تلور کے شکار پر پابندی ،وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری بلوچستان اور وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کو نوٹسز جاری کردیئے

جمعہ 28 نومبر 2014 22:09

بلوچستان ہائی کورٹ نے عرب شیوخ کو تلور کے شکار کیلئے علاقوں کی الاٹمنٹ ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) نے عرب شیوخ کو تلور کے شکار کیلئے علاقوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے تلور کے شکار پر پابندی عائد کردی ہے۔ جمعہ کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس اعجاز سواتی پر مشتمل بنچ نیحکم دیا ہے کہ عرب شیوخ اور دیگر غیر ملکیوں کو تلور اور دیگر نایاب پرندوں کے شکار کے لیے علاقوں کی الاٹمنٹ غیر قانونی ہے۔

عدالت نے یہ حکم سابق اسپیکر محمد اسلم بھوتانی اور محد سلیم کی متفرق درخواستوں پر دیا۔

(جاری ہے)

عدالت کے حکم کے مطابق عرب شیوخ اور دیگر غیر ملکیوں کو صوبے کے مختلف علاقوں میں تلور اور دیگر پرندوں کا شکار سراسر غیر قانونی اور عالمی وائلڈ لائف تحفظ کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔یاد رہے کہ 2012 میں وفاقی حکومت نے عالمی سطح پر تحفظ فراہم کیے گئے نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے عرب شیوخ اور اعلیٰ حکام اجازت نامے جاری کیے تھے۔عدالت نے اس سلسلے میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری بلوچستان اور وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کو نوٹسز جاری کردیئے اور متعلقہ محکموں کو حکم دیا کہ وہ دس دن کے اندر عدالت کو تلور اور دیگر نایاب پرندوں کی حفاظت سے متعلق عدالت کو آگاہ کرے۔

متعلقہ عنوان :