کاش حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کا نیک کام وزیر اعلیٰ سندھ اور حکومت سندھ کرلیتی ، الطا ف حسین ،

ملک ریاض جیسے شخص کے ہاتھوں میں اگر ملک کا اقتدار دے دیا جائے تو ملک سے مسائل ختم ہوجائیں گے

جمعہ 28 نومبر 2014 21:50

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کاش حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کا نیک کام وزیر اعلیٰ سندھ اور حکومت سندھ کرلیتی ، بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کو اللہ تعالیٰ نے رحمت کا فرشتہ بنا کر بھیجا، حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے سندھ کے بعض شاؤنسٹ اور معتصب وزراء نے یہ تک کہا کہ حیدآباد میں یونیورسٹی نہیں بنے گی لیکن میں نے (الطا ف حسین ) نے کہا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کوئی بنائے یا نہ بنائے میں بنانے کا اعلان کروں گا ۔

انہوں نے ملک ریاض کو پاکستان کا سچا بیٹا قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک ریاض جیسے شخص کے ہاتھوں میں اگر ملک کا اقتدار دے دیا جائے تو ملک سے نہ صرف مسائل ختم ہوجائیں گے بلکہ ملک دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گا، ملک ریاض نے وہ کام کر دکھا یا ہے جو بڑے بڑ ے دعو ے کرنیوالے حکمران نہیں کرپائے،انہوں نے کہا کہ کاش کے آئین میں ایسا ہوتا کہ وزیر اعظم کسی بھی صوبے سے تعلق رکھنے والے شخص کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اختیار رکھتے تو میں وزیر اعظم سے گزارش کرتا کہ آج کے برادرانہ اقدامات پر ملک ریاض کو سندھ کا چیف منسٹر بنادیں اس سے سندھ میں وڈیرانہ اور جاگیردارانہ سوچ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت اور ر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو مخاظب کرتے ہوئے کہا کہ تیس نومبر کو حکومت صبر کا مظاہرہ کرے اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان او ردھرنا دینے والے پرامن احتجاج کریں اور ملک کو آگ و خون میں نہلانے کی سازش کو ناکام بنادیں ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے جبکہ بھارت کی افواج مسلسل سرحدی خلاف ورزی میں مصروف ہے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ایم کیوایم کے مرکز نائنزیرو پر بحریہ ٹاون کے سربراہ ملک ریاض کے نائن زیرو آمد کے موقع پر لند ن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملک ریاض اور گورنر سندھ کی نائن زیروآمد پر ایم کیوایم کی قیادت اور کارکنان کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ نائن زیرو آمد پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان عامر خان،سید امین الحق،روف صدیقی ،عارف خان ایڈوکیٹ سمیت دیگر نے پرتپاک استقبال کیا اورانکو پھولوں کے ہار پہنائے جبکہ کارکنان کی جانب سے ان پرمنوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

الطا ف حسین نے اپنے خطاب میں ملک ریاض کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں یونیورسٹیز بنانے کے اعلان پر انکا زبردست الفاظ میں شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حیدر آباد کے محروم اور مظلوم عوام کی66سال سے خواہش تھی کہ کہ حیدر آباد شہر میں ایک یونیورسٹی تعمیر کی جائے لیکن کچھ شاوٴنسٹ ، متعصب وزرا ء نے یہ کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی نہیں بنے گی میں نے حیدر آباد کے لوگوں سے یہ کہا کہ حیدر آباد میں یونی ورسٹی کو ئی بنائے یا نہ بنائے میں اس کے لئے حق پرست عوام سے ایک ایک روپیہ جمع کروں گا اورمیں خود حیدر آباد میں یونیورسٹی بناوٴں گا، اللہ تعالیٰ نے میری دعا بہت جلدی قبول کرلیا اور ملک ریاض کو رحمت کا فرشتہ بناکر بھیجا وہ سابق صدر زرداری صاحب کے پاس گئے کہ میں آ ج یونیورسٹی بنانے کا اعلان کر رہا ہوں تو انہوں نے خوشی خوشی رضا مندی اجازت دی ، میں یونیورسٹی بنانے کی اجازت دینے پر سابق صدر صاحب بھی شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج یونیورسٹی کے قیام کی خواہش پوری ہونے کا دن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آگیا ہے کاش یہ کام وزیر اعلیٰ سندھ کر لیتے یا یہ کا م صوبائی حکومت کر لیتی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض صاحب نے حیدر آباد کے مظلوم عوام کی خواہش پر یہ نہیں دیکھا کہ یونیورسٹی کا قیام میرے صوبے میں ہورہا ہے یا نہیں ، حیدرآباد شہر میں جہاں برسوں سے مطالبہ تھا وہاں یونیورسٹی بنا دی اس پر کچھ لوگوں نے کہا اس طرح ملک ریاض صاحب آہستہ آہستہ پورے سندھ پر قبضہ کرلیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ باخدا یہ سندھ پر قبضہ کر لیں مگر کچھ نا کچھ سندھ کے عوام کو دیتے تورہیں گے ، ہر کسی کو اسکا جائز حصہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والے سندھیوں کا40فیصد حصہ بنتا ہے لیکن آج تک ایک اردو بولنے والا سندھی سندھ کا چیف منسٹر نہیں بنا۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں نے کل چیف آف آ رمی اسٹاف راحیل شریف صاحب سے بھی اپیل کی ہے ذوالفقار اعلی بھٹو صاحب نے دس سال کے لئے کوٹہ سسٹم صرف اور صرف سندھ میں نافذ کیا ہے جو آج تک ختم نہیں کیا گیا ہے میں ایک دانشوروں سے کہتا ہوں کہ سندھ میں جتنے وڈیرے اور جاگیر دار کوٹہ سسٹم ختم کرنے کے مخالف ہیں اوور اردو بولنے والے سندھیوں کے مخالف ہیں اپنی جاگیروں میں اسکول ، کالج نہیں کھلنے دیتے ہاری کسان کے بچوں کو نہیں پڑھنے دیتے جبکہ اپنے گھر کراچی کے علاقے ڈیفنس کلفٹن میں بناتے ہیں بچوں کو مہنگے مہنگے انگریزی اسکولوں میں پڑھواتے ہیں اور خود گاوٴں میں رہنا پسند نہیں کرتے نہ اسکول کھلنے دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایک ٹیم دانشوروں کی بنا لی جائے جو یہ دیکھے کہ جو وڈیرے جاگیردار سندھ میں رہ رہے ہیں وہ اب کراچی ڈیفنس میں صرف 10فیصد رہ سکتے ہیں باقی 90فیصد سندھ میں واپس جائیں ، میری اس بات پر پڑھے لکھے دانشور اور مظلوم سندھی دانشور اور عوام کہیں گے شاباش الطاف حسین آپ نے مرد کی طرح بات کی ہے ، آپ مرد کے بچے ہیں آپ سندھ کے اصل سپوت ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج میں حیدرآباد والوں سے کہتا ہوں کہ وہ جھو م جھوم کر ناچیں اور گائیں ، ملک ریاض صاحب کو حیدآباد کی ایک ایک ماں ، ایک ایک بہن ، ڈوپٹے اٹھا کر دعائیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اب حکومت دے تو ملک ریاض جیسے دل اور ذہن رکھنے والوں کو دے ۔ انہوں نے اندرون سندھ کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بار ایم کیوایم کو حکومت دلادیں وہ سندھ بھر میں تعلیم کاجال پھیلادیں گے اور اعلی معیار کی طبی سہولتیں عوام کو فراہم کی جائیں گی۔

انہو ں نے کہا کہ اب اگر حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کی کسی نے مخالفت کی تو میں تو کچھ نہیں کہوں گا لیکن کوئی نہ کوئی مخالفت کرنے والے طمانچہ لازمی ماردے گا ۔انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے تعلیم کی روشنی پھیلانے کی جو کوشیش کی ہے قابل صد تحسین ہیں۔ الطاف حسین نے اپنے خطاب میں گورنر سندھ کی کراچی او رحیدرآباد کے لئے یونیورسٹیز کے قیام کے لئے کوشیشوں کو سراہا اور کہا کہ گورنر سندھ کو اسٹیبلشمنٹ ،وفاقی حکومت اگر ہٹانا چاہتی ہیں تو ہٹادیں مگر گورنر نے کراچی اور خاص کرحیدرآباد کی عوام کے لئے جوکام کردیا ہے وہ تاریخ ساز ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے اپنے ایک ذاتی کام کیلئے مدد مانگتے ہوئے کہا کہ آپ نے میری مدد فرمانا شروع کردی ہے وہ اس طرح کے تعلیم سب سے بڑا ہتھیار ہے ، تعلیم جتنی عام ہوگی جاگیردارانہ سوچ اور جاگیرداری اتنی کمزور ہوگی ، جاگیردار ، زمیندارہاریوں اور کسانوں کے پورے کے پورے خاندانوں کو ننگا کرکے نجی جیلوں میں رکھ لیتے ہیں میں چاہتا ہوں کہ ملک میں جلد وہ وقت آجائے جب غریب سندھی ، بلوچی ، پختون ، پشتون ، کشمیری ، ہزارے وال ملکر ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پیروں میں بیڑیاں ڈال کر انہی کی جیلوں میں جہاں وہ ہاریوں کے خاندانوں کو بند کرتے ہیں وہاں بند کردیں ۔

انہوں نے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام پر کراچی والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ جلیں نہیں آپ کو بھی ایک یونیورسٹی مبارک ہو ۔ انہوں نے سندھیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سندھی ہاری ، کسان ، مزدور ، غریب دانشور اور طالبعلم اگر خدا کی قسم ایم کیوایم کی حکومت قائم ہوئی تو لاڑکانہ ، خیر پور ، ٹھٹھہ ، بدین سب جگہ کالج ، لڑکیوں کے کالج ، اسپتال ، میٹرنٹی ہوم قائم کرکے دکھاؤں گا اور وڈیروے جاگیرداروں کی طرح غریبوں کا فنڈز اپنے بھائی بہن یا پانی اولاد کو کھلانا حرام سمجھوں گا اور عوام کا پیسہ عوام پر لگاؤں گا ۔

الطاف حسین کی ہدایت پر نائن زیرو آمد اور کراچی حیدرآباد کیلئے یونیورسٹیز اور دیگر منصوبوں کے اعلان پر کارکنان نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ کا کئی منٹ تک تالیاں بجا کر شکریہ ادا کیا اس موقع پر الطاف حسین نے ون ٹو تھری کہا تو نائن زیرو اور اطراف میں موجود ہزاروں کارکنان نے اپنے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک منٹ تک مکمل خاموشی اختیار کی ۔

متعلقہ عنوان :