فرانسسی صدر ایبولا سے متاثر گنی کا دورہ کریں گے

جمعہ 28 نومبر 2014 14:31

پیرس(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 28نومبر 2014ء)فرانس کے صدر فرنسواں اولاند ایبولا سے متاثر ملک گنی کا جمعے کو دورہ کریں گے۔ وہ مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے پہلے رہنما ہیں جو خطرناک ایبولا وائرس سے متاثر کسی ملک کے دورے پر جائیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گنی میں ایبولا وائرس کی وجہ سے 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ صدر اولاند اپنے دورے کے دوران گنی کے عوام کو ’یکجہتی‘ کا پیغام دیں گے۔

فرانس نے گنی کو ایبولا کے مرض سے نمٹنے کے لیے دس کروڑ یورو امداد دینے کا عہد کیا ہے جس سے وہاں پر طبی سینٹرز کھولے جائیں گے۔عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ مغربی افریقہ کے اس ملک میں ایبولا کا پھیلاوٴ ’قابو‘ میں ہے۔ڈبلیو ایچ او کے رابطہ کار ڈاکٹر جیونیل روڈائر نے بی بی سی کو بتایا کہ ملک کے جنوب مشرق میں ایبولا کے پھیلنے کے اثرات تھے لیکن باقی علاقوں میں حالات بہتر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایبولا کے حالیہ وبا کے دوران 5400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس سے سب سے زیادہ گنی، سرائیلون اور لائبیریا متاثر ہوئے۔توقع ہے کہ صدر فرنسواں اولاند جمعے کو دیر سے گنی کے دارالحکومت کونارکی پہنچے گے۔ گنی میں مارچ میں ایبولا کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد وہ پہلے مغربی رہنما ہوں گے جو وہاں جائیں گے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے ایک روزہ دورے کے دوران وہ طبی سینٹرز جائیں گے اور ابیولا پر ہونے والے مباحثوں میں حصہ لیں گے۔

اس کے علاوہ پیرس گنی کو موبائل کلینک اور 200 بستروں کے ہسپتال کے لیے رقم فراہم کرے گا۔صدر فرنسواں اولاند گنی سے سنی گال جائیں گے جہاں وہ فرانسسی بولنے والے رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔