مصرسے بنگلا دیش تک مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے،

دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں نے جموں کشمیر کے عوام کے مسلمہ حق کی حمایت کرکے ہمارے حوصلوں کو تقویت دی ہے ، تحریک حریت کشمیر کے بزرگ رہنماء سید علی گیلانی کا امیرجماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق کے نام خط

جمعرات 27 نومبر 2014 23:07

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) تحریک حریت کشمیر کے بزرگ رہنماء سید علی گیلانی نے امیرجماعت اسلامی پاکستا ن سراج الحق کے نام لکھے گئے خط میں عالمی اسلامی تحریکوں کے قائدین کی طرف سے کشمیر پر ان کے مبنی برحق موقف کی تائید و حمایت کرنے پر سراج الحق و دیگر عالمی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا ہے ۔اپنے خط میں سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں نے جموں کشمیر کے عوام کے مسلمہ حق کی حمایت کرکے ہمارے حوصلوں کو تقویت دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مصرسے بنگلا دیش تک مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے خاص طور پر تحریکی قائدین کی شہادتیں اسلامی تحریکوں کیلئے ایک بڑی آزمائش ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بھارت فوجی قوت اور سیاسی فراڈ کے علاوہ تہذیبی یلغار اور غیر ریاستی باشندوں کی آباد کاری کے ذریعے ریاست کے مسلم اکثریتی تشخص کو تحلیل کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپیشل پاور ایکٹ جیسے ظالمانہ قوانین سے لیس ساڑھے سات لاکھ بھارتی قابض فوج کی موجود گی میں قائدین حریت کو جیلوں اور گھروں میں بند کرکے انتخابات کا مرحلہ وار ڈرامہ رچاکردنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا اور ریاست کو بھارت کا اٹوٹ انگ ثابت کرنا چاہتا ہے ۔یہ نام نہاد انتخابات ایسے حالات میں کرائے جارہے ہیں جب تباہ کن سیلاب نے لاکھوں گھروں کو تباہ کردیا ہے سینکڑوں لوگوں کو پانی بہا کر لے گیا ہے لیکن بھارت نے کشمیری عوام کو ریسکیوکیا نہ ریلیف دیا اور نہ ہی ان کی بحالی کیلئے کوئی اقدامات کررہا ہے بلکہ رفاہی اداروں اور فلاحی تنظیموں کو اور دیگر ممالک کو بھی کشمیر ی عوام کے ریلیف کی اجازت نہیں دی ۔

انہوں نے عالمی اسلامی تحریکوں کی قیادت کی طرف سے مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو امت مسلمہ کے مشترکہ مسائل قرار دینے پر قائدین کا شکریہ ادا کیا اورامیر جماعت اسلامی سراج الحق کو کامیاب اجتماع عام اور عالمی اسلامی تحریکوں کی کانفرنس کے انعقاد پر مبارک باد دی ۔سید علی گیلانی نے بھارتی حکومت کی طرف سے ان پر عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے اجتماع عام میں شریک نہ ہوسکنے پر افسوس کا اظہار کیا ۔