سارک ممالک کے درمیان توانائی کی شراکت کے بارے میں ایک معاہدے پر دستخط

جمعرات 27 نومبر 2014 22:14

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء ) جنوبی ایشیا کے خطے کے ملکوں کے سربراہوں نے نیپال میں ہونے والی ملاقات میں جمعرات کو توانائی کی شراکت کے بارے میں ایک معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابقمعاہدے پر پاکستان کی جانب سے قومی سلامتی اور امور خارجہ کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے دستخط کیے جب کہ خطے میں معاشی تعاون کے دو دیگر معاہدوں پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خطے کے ملکوں کی تنظیم سارک کے سربراہی اجلاس کے آخری دن دارالحکومت کٹھمنڈو کے قریب ایک تفریحی مقام پر آٹھ ملکوں کے درمیان مشترکہ گریڈ کے ذریعے بجلی کی شراکت پر ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔نیپالی حکم کے مطابق اس تفریحی مقام پر جمع ہونے کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مصافحہ کیا اور سب سربرہان کی موجودگی میں ایک دوسرے سے بات چیت کی لیکن ان کے درمیان علیحدگی میں ملاقات نہیں ہو سکی۔

(جاری ہے)

بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان اکبرالدین نے کہا کہ اگر دونوں رہنما بات چیت کرتے ہیں، حال احوال پوچھتے ہیں اور چند خوشگوار جملوں کا تبادلہ کرتے ہیں تو ان کو مذاکرات کا نام نہیں دیا جا سکتا۔‘افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، نیپال، پاکستان اور سری لنکا کے سربراہان کٹھمنڈو سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شہر سے 30 کلو میٹر دور دْھلی کیل کے تفریحی مقام تک کا سفر کیا۔

یہ مقام دنیا کی بلند ترین چوٹی ماوٴنٹ ایورسٹ کا نظارہ کرنے کے لیے مشہور ہے۔تفریحی مقام پر دورے نے ان سربراہان کو معاہدے پر دستخط کرنے کا آخری موقع دیا جس پر انھوں نے سربراہی اجلاس کے دوران دستخط کرنے تھے۔حکام کے مطابق پاکستان نے توانائی، سڑکوں اور ریل کے ذریعے رابطوں پر کچھ اعتراضات اٹھائے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ ان پر تیاری نہیں کر سکا لیکن اس کے باوجود آخری ملاقات میں توانائی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

سارک کا سربراہ اجلاس سنہ 2011 کے بعد پہلی مرتبہ ہو رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان پائے جانے والی کشیدگی کے منفی اثرات کی وجہ سے سارک تنظیم خطے کے ملکوں میں تعاون بڑھانے میں ناکام رہی ہے۔ اس تنظیم کا اجلاس ہر سال ہونا چاہیے لیکن رکن ملکوں کے درمیان تاریخوں پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا جاتا ہے۔