تحر یک انصا ف کو جلسے کی اجازت دینی ہے یا نہیں، آج حتمی فیصلہ ہوجائیگا، وفاقی وزیر داخلہ،

کسی بھی ناخوشگوارصورتحال کا بھر پورجواب دیا جائیگا، اگر لوگوں کو جمع کر کے پارلیمنٹ پر یلغار کا پروگرام ہے تو اسکی قطعی طور پر اجازت نہیں دی جائے گی، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کسی کے آگے تھ نہیں پھیلائے گا‘ پولیس 30 نومبر کیلئے اپنی تیاریاں جاری رکھے، چوہدری نثار علی خان کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 نومبر 2014 22:10

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدرینثار علی خان نے کہا ہے کہ آج جمعہ کو فیصلہ کرلیں گے کہ 30 نومبر کوانتظامی حکمت عملی کیاہو گی۔ جلسے کی اجازت دینی ہے یا نہیں، آج حتمی فیصلہ ہوجائیگا،- کسی بھی ناخوشگوارصورتحال کا بھر پورجواب دیا جائیگا، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کسی کے آگے تھ نہیں پھیلائے گا پولیس تیس نومبر کے لئے اپنی تیاریاں جاری رکھے پاکستان دہشتگردی کی کسی جنگ میں شامل نہیں حکومت سیکورٹی اداروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے اینیٹلی ایجنس کی بنیاد پر دہشگتردی کی کاروائیاں نا کام بنائیں تیس نومبرکو ضرورت پٹرنے پر فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے سیکورٹی اداروں کا مقصد سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنانہ نہیں عوام اور ادارں کا تحفظ ہے اگر لوگوں کو جمع کر کے پارلیمنٹ پر یلغار کا پروگرام ہے تو اسکی قطعی طور پر اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد دہث گردی کی کارروائیوں میں کمی واقع ہوئی ہے پاکستان کا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے اور پاکستان کی عوام کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پٹر ا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ریاست رٹ قائم کرنا جانتی ہے 30 پولیس، رینجرز، اور ایف سی تعنیات ہو گی دھرنوں کے باعث اب تک ایک ارب کے سکیورٹی اخراجات آچکے ہیں جمہوری نظام میں فوج از خود نہیں آتی بلایا جاتاہے 30 نومبر کو ضرورت پٹری تو فوج کو بلایا جا سکتا ہے سیکورٹی فورسز کی تعنیاتی کا مقصد ریاستی اداروں کا تحفظ ہوتا ہے۔