حیدرآباد میری پیدائش کی جگہ ہے وہاں کبھی بھی یونیورسٹی بننے کی مخالفت نہیں کی ہے،پیر مظہرالحق

جمعرات 27 نومبر 2014 21:47

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور سابق سینئر صوبائی وزیر سندھ پیر مظہرالحق نے کہا ہے کہ حیدرآباد میری پیدائش کی جگہ ہے وہاں کبھی بھی یونیورسٹی بننے کی مخالفت نہیں کی ہے ایم کیو ایم کے دوستوں کو یہ یاد ہونا چاہیے میں سندھ اسمبلی کے فلور پر بھی یہ وضاحت دے چکا ہوں۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے دوستوں نے پرانے اشو کو اٹھا کر پریس کانفرنس کی ان کو حقائق کا شاید پتہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرنے سے منع نہیں کیا تھا اور نہ ہی اسے اعلان کرنا تھا البتہ ایم کیو ایم کے دوستوں نے فلیلی کالج کو یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا جو ناممکن تھا کیونکہ وہاں یونیورسٹی کے لیے زمین نہیں تھی جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے تحت یونیورسٹی بنانے کے لیے کم از کم12 ایکڑ زمین درکار ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

پیر مظہرالحق نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دوست لطیف آباد12 نمبر میں یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا جہاں حیدرآباد کے دیگر لوگ مستفید نہیں ہوسکیں گے جبکہ جیم خانہ حیدرآباد کے پیچھے گورنمنٹ کی زمین موجود ہے اور یونیورسٹی بنانے کا پروپوزل بھی موجود ہے وہاں یونیورسٹی بننے سے پورا حیدرآباد اور علاقہ مکین بھی مستفید ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دوست پرانے اشو کو اچھال کر سیاست کرنے سے گریز کریں سندھ میں رہنے والے تمام سندھی ہیں اس لیے تعصب کی سیاست سے گریز کیا جائے پیپلز پارٹی نے کبھی بھی نفرتوں کی سیاست نہیں کی ہے اور نہ ہی شہری علاقوں میں ترقیاتی اسکیموں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔