Live Updates

پی ٹی آئی کاموقف سن کرجلسے سے متعلق اقدامات کیے جائیں‘جلسے کی اجازت انتظامی معاملہ ہے، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ‘اگر بیان حلفی جمع کرایا جائے تو حکم جاری کرسکتے ہیں،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس ‘ سماعت (آج) تک ملتوی

جمعرات 27 نومبر 2014 21:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کی 30 نومبر کے جلسے کیخلاف ممکنہ حکومتی اقدامات سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی کاموقف سن کرجلسے سے متعلق اقدامات کرے ‘جلسے کی اجازت انتظای معاملہ ہے، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی لیکن اگر بیان حلفی جمع کرایا جائے تو حکم جاری کرسکتے ہیں۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنرکو ہدایت کی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کاموقف سن کرتیس نومبرکے جلسے سے متعلق مناسب اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

جسٹس اطہرمن اللہ کاکہناہے کہ جلسے کی اجازت انتظای معاملہ ہے، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی لیکن اگر بیان حلفی جمع کرایا جائے تو حکم جاری کرسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل فرخ ڈال نے بتایاکہ حکومت نے دفعہ 144کانفاذ کرکے ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ عدالت نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کے حقوق کا بھی خیال کرنا ہیں، اگرعدالت کو پر امن رہنے کا بیان حلفی دیا جائے تو عدالت کوئی حکم جاری کرسکتی ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے وکلاء کو ڈپٹی کمشنر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت (آج) جمعہ تک ملتوی کردی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات