صو با ئی وزیر ڈا کٹر سکندر میندھرو کا سمندر ی پا نی پر کا م کر نے وا لے بین الاقوا می ادا ر ے کو خط ،

بحر ئہ عر ب کے سمندر ی پا نی کو زر عی ،معا شی و سما جی مقا صد کے لئے استعما ل میں لا نے میں معا ونت کے لئے را بطہ

جمعرات 27 نومبر 2014 20:13

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) سندھ کے برا ئے پا ر لیما نی امو ر ،ما حو لیا ت اور سا حلی تر قی ڈا کٹر سکندر میندھرو نے سمندری پا نی کے مفید مقا صد کے لئے استعما ل پر تحقیق اور کا م کر نے وا لے بین الاقوا می ادارے (International Sea Water Foundation) کوگزشتہ رو ز لکھے گئے اپنے مکتو ب میں فا ؤ نڈیشن سے سندھ کے سا حلو ں کے سا تھ وا قع غیر آبا دزمینو ں کو سمندر ی پا نی کی مدد سے زر عی و معاشی و سما جی مقاصد کے استعما ل میں لا نے کے لئے فا ؤ نڈیشن کے ما ہرا نہ تعا ون اور ما لی معا ونت کے لئے را بطہ اور خو اہش کا اظہا ر کیا ہے ۔

اپنے خط میں ڈا کٹر سکندر میندھرو نے وا ضح کیا ہے کہ سندھ کی ہزا رو ں ایکڑ زمین بحرئہ عرب کے ساحلو ں کے ساتھ مو جو د ہے اور یہ سا حلی زمین ہما لیہ کے پہا ڑو ں سے بحرئہ عر ب تک بہہ کر آنے وا لے دریا ئے سندھ کے پا نی کی ریت کے سبب نہا یت زر خیز ی کی حا مل ز مین ہے ۔

(جاری ہے)

ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبا دی کے با عث در یا ئے سندھ کا پا نی بمشکل ہی علا قے کو میسر آپا تا ہے جس کے سبب نہا یت زر خیز اور قیمتی زمین ریگزار کی صو ر ت اختیا ر کر تی جا ر ہی ہے ۔

ڈا کٹر سکندر میندھرو نے اپنے مکتو ب میں لکھا ہے کہ ہم آپکی معتبر فا ؤ نڈیشن سے بحرئہ عرب کے سمندر ی پا نی کو زرعی ،ما ہی گیری اور دیگر منفعت بخش معا شی و سما جی مقا صد کے لئے استعما ل میں لا نے کے لئے آپکی ما ہرا نہ و ما لی معا ونت کے خو اہا ں ہیں ۔