قومی عوامی تحریک کا سندھ میں کرپشن اور تقسیم کرنے کی سازشوں کے خلاف 4روزہ محبت سندھ بیدار ریلی کا آغاز

انتظامی لحاظ سے صوبے کا مطالبہ کرنے سے الطاف حسین ملک کو کھوکھلا کرنا چاہتے ہیں ،سیاسی قوتوں کو سمجھنا ہوگا کہ سندھ جنوبی اشیا کی شہ رگ ہے،کراچی کو الگ کر کے اسرائیل جیسا ملک بنانے کی سازش کی جارہی ہے،تھر میں روزانہ اموات ہو رہی ہیں، کسی کو پرواہ نہیں ، قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 نومبر 2014 19:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ انتظامی لحاظ سے صوبے کا مطالبہ کرنے سے الطاف حسین ملک کو کھوکھلا کرنا چاہتے ہیں ،سیاسی قوتوں کو سمجھنا ہوگا کہ سندھ جنوبی اشیا کی شہ رگ ہے،کراچی کو الگ کر کے اسرائیل جیسا ملک بنانے کی سازش کی جارہی ہے،تھر میں روزانہ اموات ہو رہی ہیں کسی کو پرواہ نہیں ۔

تفصیلات کے مطابق قومی عوامی تحریک نے سندھ میں کرپشن اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کے خلاف 4روزہ محبت سندھ بیدار ریلی کا اغاز کردیا ۔

(جاری ہے)

قومی عوامی تحریک کا محبت سندھ بیداری مارچ حیدرآباد سے روانہ ہوگیا‘ مارچ سندھ کے تمام شہروں سے ہوتا ہوا 30 نومبر کو دوبارہ حیدرآباد پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا‘ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا ہے کہ سندھ کی تمام قومیتوں کو آپس میں لڑانے کی سازش کامیاب ہونے نہیں دیں گے‘ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں نسیم نگر چوک سے قومی عوامی تحریک کی جانب سے محبت سندھ بیداری مارچ کا آغاز ہوا‘ مارچ کے شرکاء بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے سندھ کی تقسیم کے خلاف نعرے لگارہے تھے‘اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں سازش کررہی ہیں کہ سندھ کو تقسیم کرکے پاکستان کے ٹکڑے کئے جائیں جس کے لئے ایک مرتبہ پھر سندھ کی تقسیم کے مطالبے کئے جارہے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ کبھی سندھ ون اور ٹو کے منصوبے سامنے آتے ہیں تو کبھی کراچی صوبے کی بات کی جاتی ہے تاکہ سندھ کی عوام کو آپس میں لڑاکر اپنے مضموم مقاصد حاصل کئے جائیں‘ انہوں نے کہا کہ سندھ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کی حکومت ہے جو کرپشن میں ملوث ہے اور صوبے میں تعلیمی نظام کو تباہ کردیا گیا ہے‘ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ محبت سندھ بیداری مارچ کے ذریعے وہ سندھ کے لوگوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہاں بسنے والی تمام قومیتوں کے لوگ آپس میں بھائی ہیں اور وہ باہمی اتحاد کے ذریعے کسی بھی سازش کو ناکام بنادیں گے‘ انہوں نے کہا کہ تھر میں قحط سالی کے باوجود حکومت صرف زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے اور متاثرین کی امداد کے لئے مئوثر اقدامات نہیں کئے جارہے‘ انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کو سندھ سے علیحدہ کرکے صوبہ یا ایک الگ اسرائیل بنانے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنے گھروں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ سڑکوں پر نکل کر اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے اور اپنی جانیں دینے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا‘ ایاز لطیف پلیجو نے بتایا کہ محبت سندھ بیداری مارچ کے شرکاء سندھ کے 52 شہروں سے ہوتے ہوئے 30 نومبر کو دوبارہ حیدرآباد پہنچیں گے جہاں مارچ اختتام پذیر ہوگا۔