قومی اسمبلی میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان میں جھڑپ
جمعرات 27 نومبر 2014 17:09
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء ) قومی اسمبلی میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان شدید جھڑپ ، پی پی پی کے عبدالستار بچانی کی جانب سے ایم کیو ایم کو دم پلاتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سے وفاقی حکومت میں شمولیت کی درخواستیں کرنے کا طعنہ دینے پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان ایک ساتھ اپنی نشستوں پر اٹھ کھڑے ہوئے اور شور شرابا شروع کردیا جس سے ایوان اجلاس کا ماحول خراب ہوگیا اور ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ۔
اجلاس کی صدارت کرنے والے پینل آف چیئرمین ممبر پرویز ملک کی جانب سے عبدالستار بچانی کے غیر پارلیمانی الفاظ کو حذف کرنے پر ایم کیو ایم نے احتجاج ختم کرکے عبدالستار بچانی کو خطاب مکمل کرنے دیا ۔(جاری ہے)
جمعرات کو جے یو آئی کے جمال الدین ، فاٹا رکن شاہ جی گل آفریدی ، ایم کیو ایم کے آصف حسنین اور پی پی پی عبدالستار بچانی نے صدارتی خطاب پر بحث میں حصہ لیا ۔
بحث کا آغاز کرتے ہوئے جے یو آئی کے جمال الدین نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے متاثرین حل نہیں ہورہے ، متاثرین کے بچے تعلیم سے محروم ہیں ، متاثرین کے بچوں کو ملازمتوں میں بھی کوٹہ نہیں دیا جارہا ، بیرونی امداد بھی قبائل کو نہیں مل رہی ۔ بعض خاندانوں کو ابھی تک ایک پیسہ امداد نہیں ملی ۔ جنوبی وزیرستان میں ابھی تک بی آئی ایس پی کے تحت غربت کا سروے نہین ہوا ۔ جلد سروے کرایا جائے ۔ پولیس والے قبائلیوں کو تنگ کرتے ہیں اور رشوت طلب کرتے ہیں ۔ رشوت نہ دینے والوں کو دہشت گرد قرار دیکر گرفتار اور پھر جعلی پولیس مقابلے میں مارا جاتا ہے ۔ جنوبی وزیرستان کے علاقہ شب کا طویل محاصرہ کیا گیا ، یہ علاقہ بھی آپریشن ضرب عضب سے شدید متاثر ہوا ہے ۔ ہزاروں لوگ اس علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ انکو نکالنے کا کوئی اقدام اٹھایا جائے ۔ الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کاہ کہ فاٹا صدر مملکت کے ماتحت علاقے ہیں اس لئے صدارتی بحث میں آئی ڈی پیز کے مسائل پر بات کرنا ضروری ہے ۔ دھرنوں نے پاکستان کو 50 سال پیچھے دھکیل دیا لیکن میڈیا آئی ڈی پیز کے مسائل اجاگر کرنے کی بجائے دھرنوں کی کوریج کررہا ہے ۔ باڑہ مارکیٹ بند ہوچکی ہے ، 5 سال سے لوگ بے روز گار ہیں ۔ آئی ڈی پیز کو جلد واپس بھیجا جائے اور بارہ کی مارکیٹ دوبارہ کھولی جائے ۔ کراچی میں برآمد ہونیوالی بچیوں کے معاملے سے بعض لوگ سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ۔ جنوبی وزیرستان کا علاقہ کلیئر ہے وہاں کے آئی ڈی پیز کو اپنے علاقوں میں واپس بھیجا اجائے ۔ حکومت وہ وقت نہ آنے دے جب حالات اس کے ہاتھ سے نکل جائیں ۔ سید آصف حسنین نے کہا کہ صدارتی خطاب پر حکومتی عدم دلچسپی نہیں لے رہی ، حکومت بلدیاتی انتخابات اور مردم شماری میں کوئی دلچسپی نہین لے رہی ، بلدیاتی انتخابات کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے ، کوٹہ سسٹم 10 سال کے لئے نافذ ہوا تھا جو آج تک قائم ہے ، اس سے میرٹ کا قتل ہورہا ہے ۔ ملک میں قتال فی سبیل اللہ کا مطالبہ کرنے والا آزاد ہے ، اس کے خلاف مقدمہ قائم کرکے ایسے افراد کو گرفتار کیا جانا چاہیے ۔ سندھ میں امن وامان کی صورت حال روز بروز خراب ہورہی ہے ۔ ٹارگٹ کلنگ اور اغواء برائے تاوان عروج پر ہیں ۔ تھر میں سال میں دوسری مرتبہ بچوں کی بھوک سے اموات ہوئی ہیں اسے صوبائی مسئلہ قرار دیا جارہا ہے ۔ شہریوں کا مارا جانا صوبائی نہیں انسانی مسئلہ ہے ۔ سندھ میں حکومت کرپٹ ترین ہے ، کرپشن جاری ہے اور جمہوریت بچانے کی باتیں ہورہی ہیں کیونکہ اس جمہوریت میں 5 سو خاندانوں کی فلاح ہے ۔ صوبہ سندھ میں9 ہزار افراد ایک سال میں مارے گئے لیکن بے حسی ختم نہیں ہورہی ۔ پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی ، کے ای ایس سی اوربلنگ سے اپنے اخراجات پورے کررہی ہے ، کاپر کی تاریں فروخت کرکے اپنے پیسے پورے کررہی ہے ۔ کومتکے ای اسی کو حکومتی تحویل میں لے ۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیر زادہ نے کہا کہ صدارتی خطاب پر ارکان کی بحث کے نوٹس لینے کیلئے وزراء موجود ہیں اور نوٹس بھی لیے جارہے ہیں اس لئے اس حوالے سے تنقید درست نہیں ہے ۔ پی پی پی کے عبدالستار بچانی نے کہا کہ (ن) لیگ نے مہنگائی ، بدامنی اور بجلی کا بحران ختم کرنے کے دعوے کیے ، جواب تک پورے نہیں ہوسکے ، صدر مملکت کے خطاب یں جو تعریفیں کی گئیں حالات اس کے برعکس ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے حالات کی خرابی کا سارا ملبہ سندھ حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی جو درست نہیں ،ہم نے ماضی میں ایم کیو ایم کو صوبے کے مفاد میں اپنے ساتھ شامل کیا اور ان کے نخرے اٹھائے لیکن ہم کنٹینر اٹھانے اور اسلحہ لانے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔ انہوں نے مشرف کا ساتھ دیا ، جمہوریت کا ساتھ نہیں دے سکے ۔اگر حکومت سے الگ ہوتے ہیں تو انکا گورنر کیوں استعفیٰ نہیں دے رہا ۔ ایم کیو ایم دم ہلاتے پھرتے ہیں کہ نواز شریف حکومت میں شامل کرلے ۔ انکو کنٹینر چاہیں تاکہ یہ اسلحہ لاسکیں ۔ ایم کیو ایم والے تنقید کرتے ہیں تو تنقید برداشت بھی کریں ۔ ایم کیو ایم والے صبح ایک پارٹی میں ہوتے ہیں شام کو دوسرے پارٹی میں سارا دن کون انکو مناتا پھرے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
دنیا بھر میں خود پسند حکمرانوں والی ریاستوں کی تعداد جمہوریتوں سے زیادہ
-
جرمنی انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری لائے، یورپی کونسل
-
محمد نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں نیب نے تفتیش کی روشنی میں رپورٹ جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی
-
چودھری پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی روکنے کے معاملے پر متعلقہ تحریری حکم نامہ جاری
-
لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی بری
-
بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
-
نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
-
شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں کویت کے سفیر کی ملاقات
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
-
فواد چوہدری کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے مبینہ رشوت وصولی معاملے پر ریکارڈ دواپریل کو طلب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.