سیاسی جماعتوں کے دھرنوں کے باعث حکومت کو نقصانات اٹھانا پڑے،مقامی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچا، سینیٹر اسحاق ڈار

جمعرات 27 نومبر 2014 15:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) وفاقی وزیر خزانہ ریونیو واقتصادی امور سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ دو سیاسی جماعتوں کے دھرنوں کی وجہ سے حکومت کو یقینی اور واضح نقصانات اٹھانے پڑے ہیں، ان دھرنوں سے مقامی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچا، ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا اور غیر یقینی صورتحال کی بناء پر جولائی ستمبر2014ء کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 8.2 فیصد کی کمی ہوئی۔

جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران ڈاکٹر نگہت شکیل خان کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ دھرنوں کی وجہ سے ہونیوالے کچھ نقصانات کا اندازہ اعدادوشمار کی صورت میں لگایا جاسکتا ہے جبکہ کچھ کا نہیں، انہوں نے بتایا کہ دھرنوں کی سیکیورٹی کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو 645.5 ملین روپے کی اضافی گرافت فراہم کرنا پڑی، ستمبر 2014ء کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر کا 15 بلین ڈالر تک پہنچنے کا ہدف تھا اس میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ مختلف ڈونرز اور سکوک بانڈ شروع کرنے سے 24بلین ڈالر کی تاخیری آمد تھی، انہوں نے بتایا کہ دھرنوں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں او جی ڈی سی ایل کے حصص کی فروخت کی وجہ سے 800 ملین ڈالر کی رقم متوقع تھی ، روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کی بابت 200 بلین روپے کے سرمائے کا نقصان ہوا، انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کراچی سٹاک ایکسچینج انڈیکس 27 ہزار کی سطح پر کریش ہوا اس سے قبل یہ 30 ہزار کی سطح پر تھا تاہم اب یہ استحکام پذیر ہے، انہوں نے بتایا کہ دھرنوں کی وجہ سے سرکاری ترقیاتی منصوبوں بالخصوص رواں پاور پراجیکٹس پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی جبکہ ڈالر98 روپے سے بڑھ کر 103 روپے کا ہوگیا۔

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :