ڈاکٹر برادری نئی نسل کی بقاء کے لئے حکومت سے تعاون کریں، عمران خٹک

بدھ 26 نومبر 2014 23:34

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء)رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر عمران خٹک نے خیبرپختونخوا میں ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ اور صوبائی حکومت کی اصلاحات اور قانون سازی کو سراہتے ہوئے ڈاکٹر برادری پر زور دیا ہے کہ وہ نئی نسل کی بقاء اور عوام کا مجموعی طبی معیار بہتر بنانے کیلئے حکومت سے وسیع ترقومی مفاد میں تعاون کرے نیز اس ضمن میں وقتی مصلحتوں کو آڑے نہ آنے دیا جائے انہوں نے طبی سہولیات بالخصوص زچہ و بچہ کی صحت یقینی بنانے میں فلاحی اداروں کے کردار کو بھی سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ باہمی تعاون کا یہ سلسلہ زیادہ وسیع اور مربوط بنایا جائے گا وہ پشاور میں روٹری کلب کے زیر اہتمام تربیت یافتہ دائیوں میں مفت موبائل فون سیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے وزیراعلیٰ کی جگہ بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے یہ سکیم کلب نے ای ہیلتھ پروگرام کے تحت شروع کی ہے جس کے تحت ابتدائی مرحلے میں پشاور اور نوشہرہ کی کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اور دائیوں میں موبائل فون سیٹ تقسیم کئے جائیں گے جسے بعد میں دوسرے اضلاع تک بتدریج توسیع دی جائیگی اور اسکی بدولت دائیوں کیلئے زچہ و بچہ کے پیچیدہ کیس فوری طور پر قریبی ہسپتال ریفر کرنے میں آسانی پیدا ہو گی تقریب میں محکمہ صحت کے زچہ و بچہ پروگرام (ایم این سی ایچ) کے سربراہ ڈاکٹر صاحب گل، روٹری کلب کے صوبائی صدر عبدالرؤف روہیلا ایڈوکیٹ اور وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سٹاف آفیسر عطاء الرحمن کے علاوہ محکمہ صحت کے دیگر حکام نے بھی شرکت کی ڈاکٹر عمران خٹک نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنی بعض ناگزیر مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کرسکے مگر انکا پیغام ہے کہ صحت مند ماں اور بچے کی بدولت ہی نئے اور خوشحال پاکستان کی داغ بیل پڑ سکتی ہے انہوں نے زچہ و بچہ کی بہتر دیکھ بھال کے ضمن میں ایم این سی ایچ پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے علاوہ اس پروگرام کی انتظامیہ اور ڈاکٹرو ں نے تھر پارکر (سندھ) کے قحط زدہ علاقوں اور وزیر ستان کے آپریشن زدہ خطوں کے علاوہ ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے نوزائیدہ بچوں اور ماؤں کی صحت کا خیال رکھا جو حوصلہ افزا بات ہے اور اس پر ہمیں بجا طور پر فخر ہے انہوں نے اس پروگرام کے تحت زچہ و بچہ کی بہتر دیکھ بھال کیلئے صوبے کے مختلف میٹرنٹی سنٹروں میں مزید 74 لیڈی ڈاکٹروں اور 14 ایل ایچ ویزکی تعیناتی کا اعلان کیا اور واضح کیا کہ صوبائی حکومت کسی بھی علاقے کے طبی مراکز میں عملے اور سہولیات کی کمی نہیں آنے دے گی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے صحت کے دیگر شعبوں کے علاوہ زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے انقلابی اقدامات کئے ہیں ڈاکٹر عمران خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت نے زچہ و بچہ کی صحت کیلئے پہلی بار نقد امداد کی سکیم متعارف کی جو پاکستان اور دیگر سارک ممالک میں اپنی نوعیت کا منفرد آغاز ہے اسکے تحت 10 پسماندہ اضلاع میں زچگی اور چیک اپ تربیت یافتہ و مستند دائیوں اور مراکز سے کرانے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور اگلے سال سکیم کو تمام اضلاع تک توسیع دے دی جائے گی اس کے تحت حاملہ خواتین کو زچگی تک دیگر سہولیات کے علاوہ 2700 روپے نقد دیئے جاتے ہیں جس کی بدولت گزشتہ ایک سال سے غیر تربیت یافتہ اوربرائے نام دائیوں اور عطائیوں سے زچگی کرانے اور بچوں کی اموات و امراض کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ صحت کے حکام زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی سے متعلق اقوام متحدہ کے مقررکردہ اہداف کے حصول کیلئے مشنری جذبے سے کام کریں گے جو ماضی کے نا اہل اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے 2012 ء کے مقرر کردہ ڈیڈلائن تک حاصل نہ کئے جا سکے تاہم پرویز خٹک کی خصوصی دلچسپی اور اصلاحات کی بدولت اس ضمن میں نمایاں پیش رفت واقع ہوئی اور اب یہ اہداف اگلے سال تک ممکن بن گئے ہیں۔