قومی اسمبلی میں کوٹ رادھا کشن واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت،

ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے‘ وفاقی حکومت اس کیس کی مدعی ہے اوراسے ٹیسٹ ٹیسٹنگ کیس کے طور پر لے رہے ہیں،کامران مائیکل، ماضی میں اس طرح کے واقعات کے ملزمان کو سزائیں دی جاتیں تو آج یہ نوبت نہ آتی‘ شفاف انکوائری کرائی جائے‘ آسیہ ناصر کا مطالبہ

بدھ 26 نومبر 2014 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) قومی اسمبلی میں کوٹ رادھا کشن واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت ‘ اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ کوٹ رادھا کشن واقعہ بربریت کی انتہا ہے۔ وزیر اقلیتی امور کامران مائیکل نے یقین دلایا ہے کہ ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے‘ وفاقی حکومت اس کیس کی مدعی ہے اوراسے ٹیسٹ ٹیسٹنگ کیس کے طور پر لے رہے ہیں،وزیراعظم نے بھی سخت ہدایات جاری کی ہیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام کا رکن آسیہ ناصر نے کہا ہے کہ اگر ماضی میں اس طرح کے واقعات کے ملزمان کو سزائیں دی جاتیں تو آج یہ نوبت نہ آتی‘ شفاف انکوائری کرائی جائے‘ تحریک انصاف کے رکن کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ اقلیتی عوام کو کافر قرار دے، علی محمد خان جاہل شخص ہیں۔

بدھ کو نکتہ اعتراض پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کی رکنیت آسیہ ناصر نے کوٹ رادھا کشن کے واقعہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں اقلیتی عوام انتہائی پسماندگی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

ایک ہی قوم کے دو فراد کو دن دیہاڑے نشانہ بناڈالا اور خود بھی منصف بن بیٹھا اس سے قبل گوجرہ کے واقع ہوا اگر اس پر ایکشن لیا جائے اور کارروائی کی جاتی تو آج کوٹ رادھا کشن واقعہ رونما نہیں ہوتا ۔

سیالکوٹ میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی گئی مگرکوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا معاملے پر سوموٹو ایکشن لینے پر شکر گزار ہیں حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اقلیتی عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ اس معاملے کی شفاف انکوائری کرائی جائے انہوں نے تحریک انصاف کے رکن علی محمد خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ اقلیتی عوام کو کافر قرار دیں۔

وزیر مملکت اقلیتی امور کامران مائیکل نے کہا کہ کوٹ رادھا کشن واقعہ سنگین بربریت کا مظاہرہ ہے۔ ماضی میں اس طرح کے حادثات کیلئے ذمہ داروں کو سزا دی جاتی تو آج یہ نوبت نہیں آتی، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے اس کیس کو ٹیسٹ کیس لیا جائے اور اس کیس کی مدعی بھی خود حکومت بنی ہے اس کی شفاف انکوائری کی جائے تمام ملوث افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح لوگ بھی پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اقلیتی عوام پاکستان کے خیر خواہ ہیں انہیں اس قانون کے تحت سزا دینا چاہیے اور اس کا غلط استعمال روکا جاسکتا ہے بعد ازاں پیپلزپارٹی کی رکن عذرا فضل پییچوہو نے بھی اس واقعہ کی اپنی جماعت کی جانب سے شدید مذمت کی۔ ۔

متعلقہ عنوان :