توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال سے یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا، خرم دستگیر خان ،

وزیراعظم کے دورہ ء جرمنی کے نتیجے میں تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے جرمن سفیر سے گفتگو

بدھ 26 نومبر 2014 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال سے یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا، وزیراعظم کے دورہ ء جرمنی کے نتیجے میں تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس ملنے کے بعد گزشتہ سال کے مقابلے میں جرمنی کو پاکستانی برآمدات میں سال کے پہلے آٹھ ماہ میں 12.71 فیصد اضافہ ہوا ہے جو انتہائی مثبت پیشرفت ہے۔

موجودہ حکومت نے تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق اپنی پالیسیوں کو سہل بنایا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان کے 20 کروڑ عوام کی ایک وسیع مارکیٹ موجود ہے جس میں منافع بخش کاروبار کے مواقع موجود ہیں۔

(جاری ہے)

جرمن کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت نے پاکستان میں متعین جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سرل نن سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ متعدد پاکستانی مارکیٹیں تیزی سے ترقی پذیر ہیں جہاں سرمایہ کاری کا وسیع حجم موجود ہے۔ ملک میں خصوصاً توانائی، زرعی، ٹیکنالوجی اور ہیوی انڈسٹری مین سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ جرمن سرمایہ کار ان شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ جرمن سفیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرمن سرمایہ کار خطے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کے جرمنی کے دورہ کے دوران سرمایہ کاروں کے اجلاس میں 250 نمایاں سرمایہ کار شریک تھے جنہوں نے پاکستان میں توانائی اور بھاری صنعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

جرمن سفیر نے بتایا کہ اگلے دو ماہ کے دوران جرمن سرمایہ کاروں کے تین وفود پاکستان کا دورہ کریں گے جو صنعتی ٹربائن، توانائی اور بڑی گاڑیوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیں گے۔ جرمن کمپنی پاکستان میں 10 بڑی بسوں کی تیاری کیلئے پلانٹ لگانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال جرمن سیکریٹری آف اسٹیٹ کی سربراہی میں کاروباری حضرات کے ایک وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے۔ جرمن سفارت خانہ کراچی میں میگا سٹی کے نام سے ایک کاروباری نمائش کا انعقاد کرے گا جس کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :