مواصلات کے شعبے میں تعمیری عمل میں شفافیت ہمارا نصب العین ہے ،سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ،چیئر مین نیشنل ہائی وے ،

وزیراعظم مواصلات کے شعبہ میں چار انتہائی عظیم منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ کر فوری طور پر تعمیری عمل کا آغاز کر رہے شاہد اشرف تارڑ

بدھ 26 نومبر 2014 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے کہا ہے کہ مواصلات کے شعبے میں تعمیری عمل میں شفافیت ہمارا نصب العین ہے جس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم محمد نواز شریف ماہ رواں اور آئندہ ماہ میں مواصلات کے شعبہ میں چار انتہائی عظیم منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ کر فوری طور پر تعمیری عمل کا آغاز کر رہے ہیں، ان میگا پراجیکٹس میں ہزارہ ایکسپریس وے، فیصل آباد، گوجرہ موٹر وے، لاہور، ملتان موٹر وے سیکشن اور اسلام آباد لاہور موٹر وے (ایم 2) کی تعمیر نو شامل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے این ایچ اے کے ایگزیکٹو بورڈ کے 241 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے بورڈ کے جملہ ارکان کو یقین دلایا کہ وہ انتظامی اور تعمیری امور میں مکمل شفافیت کے قائل ہیں اس لئے اگر انہیں کسی بھی معاملہ میں ذرا بھر شک یا پیچیدگی نظر آئے تو وہ اس پورے عمل کو منسوخ یا معطل کر کے از سر نو کارروائی عمل میں لاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 29 نومبر کو وزیراعظم ہزارہ ایکسپریس وے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھیں گے جسے تین سال کی مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے ارکان کو ہزارہ ایکسپریس وے کے بارے میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ ایکسپریس وے چار لین کی ہے مگر اس میں چھ لین کی گنجائش رکھی جا رہی ہے کیونکہ وزیراعظم ملک بھر میں تمام موٹر ویز کو چھ رویہ بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔

ارکان کو بتایا گیا کہ ہزارہ ایکسپریس وے کا نقطہ ء آغاز اسلام آباد ۔ پشاور موٹر وے (ایم I-) برہان انٹرچینج ہے۔ پہلا حصہ حسن ابدال تا جری کس، دوسرا حصہ جری کس سے سرائے صالح اور تیسرا حصہ سرائے صالح سے حویلیاں تک ہے۔ اس ایکسپریس وے میں چھ انٹر چینج، 26 پل، 15 انڈر پاسز، 2 ریلوے پل جبکہ 150 کلورٹس رکھے گئے ہیں۔ 60 کلو میٹر کی اس شاہراہ کو تین سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا جس پر لینڈ ایکوزیشن سمیت 33 ارب روپے مجموعی لاگت آئے گی۔

یہ منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے مکمل ہوگا۔ بریفنگ کے بعد این ایچ اے کے ایگزیکٹو بورڈ کے جملہ ارکان نے اس عظیم تعمیری منصوبہ کی باقاعدہ منظوری دی۔ اجلاس میں پشاور، تورخم، جلال آباد، کابل موٹر وے کی تعمیر اور گوادر، تربت، ہوشاب روڈ پراجیکٹ (ایم 8) کی تعمیر کے لئے طے شدہ لاگت پر نظرثانی اور جلال پور، پیر والا، اوچ شریف روڈ سیکشن (این ۔

15) کی توسیع بارے مفصل گفتگو کی گئی۔ چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے ایگزیکٹو بورڈ کے ارکان کو بتایا کہ این ایچ اے کے زیر انتظام تمام انتظامی، تکنیکی، فنی اور تعمیری امور اہلیت و صلاحیت کی بنیاد پر انجام دیئے جاتے ہیں جبکہ تمام معاملات میں شفافیت و اعلیٰ معیار کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ جمہوری حکومت وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مواصلات کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ وطن پاک معاشی اور اقتصادی طور پر مزید مستحکم ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :