ایم کیو ایم کا سندھ کی انتظامی تقسیم کا مطالبہ کسی صورت نہیں مانا جا سکتا ہے کیونکہ سندھ کی 25ہزار سالہ تاریخ ہے،ڈاکٹر قادر مگسی،

مشرف دور میں سندھ کے ساتھ زیادتیاں بڑھی تھیں اور اب ایم کیو ایم منافرت کو بڑھا رہی ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 نومبر 2014 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ کو انتظامی یونٹس میں تقسیم کرنے کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سندھ دشمنی پر مبنی حرکات بند کر دے ۔ اگر صوبائی اسمبلی میں کسی نے 100فیصد اکثر یت سے بھی سندھ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی بات کی تو اس کے خلاف میدان میں نکل آئیں گے ۔

سندھ کی تقسیم کے بے بنیاد مطالبے کے خلاف عوامی شعور بیدار کرنے کی مہم چلائی جائے گی ۔ دوسرے صوبوں سے آنے والے شہریوں کو ورک پرمٹ جاری کیا جائے ۔ایم کیو ایم کو لسانی سیاست ختم کرنی ہوگی ۔کراچی کو جدید اسرائیل بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر قادر مگسی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا سندھ کی انتظامی تقسیم کا مطالبہ کسی صورت نہیں مانا جا سکتا ہے کیونکہ سندھ کی 25ہزار سالہ تاریخ ہے ۔ سندھ ایک قومی یونٹ کی حیثیت سے موجود رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں سندھ کے ساتھ زیادتیاں بڑھی تھیں اور اب ایم کیو ایم منافرت کو بڑھا رہی ہے ۔ کراچی میں ترقیاتی کام صرف اچھے علاقوں میں پلوں اور پارکوں کو بنانے کی حد تک کئے گئے لیکن پسماندہ بستیوں جن میں لیاری ، ملیر اور کیماڑی جیسے علاقے شامل ہیں وہاں منتخب نمائندے صاف پانی تک مہیا نہ کرا سکے ۔

ہم ایسی جھوٹی ترقی کو نہیں مانتے ہیں ۔ ڈاکٹر قادر مگسی کا کہنا تھا کہ اس شہر کو 1986سے لاشوں کا تحفہ دیا جا رہا ہے اب بہت ہو گیا بوری بند لاشوں کا کلچر دینے والوں کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی صورت سندھ کو تقسیم نہیں ہو نے دیں گے اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو کراچی سے کشمور تک کے امن کی ضمانت دینا مشکل ہو جائے گا ۔

متروکہ املاک کا شور مچانے والے صرف ٹی وی چینلز کو استعما ل کرتے ہیں ۔ ہمیں بھی اگر دو گھنٹے لائیو کوریج دی جائے تو متروکہ املاک کی اصل حقیقت بتا دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اپنے کندھے پر زمین کا ٹکڑا رکھ کر نہیں لا یا تھا ۔سندھیوں کا تمسخر اڑانے والوں کو جواب دینے پر آئے تو وہ شرم سے منہ چھپاتے پھریں گے ۔ سندھیوں کے ساتھ تعلیمی میدان میں بھی نا انصافی کی گئی ۔

سینکڑوں سندھی میڈیم اسکولوں کو تالے لگا دیئے گئے ۔ دلوں میں نفرتیں بڑھائی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اردو بولنے والوں کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی سندھ کی تقسیم کے خلاف ہماری مہم میں ساتھ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت کراچی کو جدید اسرائیلی ریاست کے طرز پر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اگر ایسا ہو گیا تو امن خواب بن کر رہ جائے گا ۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بشمول کراچی کے تمام تعلیمی اداروں میں سندھی لینگویج لازمی قرار دی جائے ۔ غیر ملکی تا رکین وطن اور دوسرے صوبوں سے آنے والے لوگوں کو نہ تو ووٹ کا حق دیا جائے اور انہیں ورک پرمٹ کے بغیر کام نہیں کرنے دیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :