پنجاب حکومت کی طرف سے کاشتکاروں کی فلاح کیلئے تاریخی سبسڈی پیکیج کا اعلان،

سستی بجلی پر 22 ارب ، باسمتی چاول پر10ار ب، بائیو گیس ٹیوب ویلز پر7.5 ارب روپے پر سبسڈی دی جائیگی زرعی خود کفالت کیلئے کسان دوست پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے، صوبائی وزیر زراعت ڈاکڑ فرخ جاوید کی کسانوں سے گفتگو

بدھ 26 نومبر 2014 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) حکومت پنجاب کسان دوست پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھے ہوئے ہے، مارکیٹ میں مندی کے رجحان کے باعث باسمتی چاول کے کاشتکاروں کیلئے 10ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا جا رہا ہے، باسمتی چاول اگانے والے کاشتکاروں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑکے حساب سے ادائیگی کی جائے گی، بجلی کی قیمت میں رواں سال کاشتکاروں کو22 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے جسے جاری رکھا جائے گا، اگلے سال بھی کسانوں کو سبسڈائزڈ ریٹ پر 10 روپے 35پیسے فی یونٹ بجلی میسر آئے گی اورحکومت اس مد میں 22ارب روپے کی سبسڈی دے گی،پنجاب میں ٹیوب ویلز کو بائیو گیس پرمنتقل کرنے کیلئے جرمن کمپنی سے معاہدہ طے پایا ہے، پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے بعد پنجاب بھر میں ڈیزل ٹیوب ولیوں کو بائیو گیس پر منتقل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں حکومت پنجاب فی ٹیوب ویل 2لاکھ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے بدھ کے روز یہاں کسانوں کے وفد سے گفتگو میں کیا۔وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کسان دوست پالیسیاں مرتب کرتی آرہی ہے اور اس تسلسل کو جاری رکھا جائے گا۔ کسانوں کی فلاح کیلئے تاریخی سبسڈی پیکجز متعارف کروائے گئے ہیں جس کا سہرا موجودہ حکومت کے سر جاتا ہے۔

ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا کہ کسانوں کی بھرپور محنت اور حکو مت کے تعاون سے گزشتہ سال پنجاب میں گندم کی 19.5 ملین ٹن سے زائد پیداوارہوئی اور ترقی پسند کاشتکاروں نے پیداواری گندم مقابلہ میں 98 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جو ایک نیا ملکی ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی فلاح کیلئے گندم کی امدادی قیمت 13سو روپے فی من مقرر کی تاکہ بین الاقوامی منڈیوں میں گندم کی کم قیمت کا لوکل کسان پر برا اثر نہ پڑے۔

وزیر زراعت نے کسانوں کو بتایا کہ حکومت نے یوریا کھاد کی قیمت 17سو65 روپے فی بوری مقرر کی ہے اور اس قیمت پر دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹرفرخ جاوید نے اس موقع پر بتایا کہ حکومت پنجاب نے زرعی تحقیق کے فروغ کیلئے ریسرچ کے فنڈ میں 200 گنا اضافہ کیا ہے جس کے ثمرات جلد دکھائی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل کے مطابق جس حد تک ممکن ہو کاشتکارو ں کیلئے پیکجز متعارف کرواتی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :