فروغ علم کی باتیں کرنے والوں نے حیدرآباد شہر کو یونیورسٹی سے محروم صرف سیاسی مخالفت کی بناء پر رکھا جو قابل مذمت ہے،

اراکین صوبائی اسمبلی صابر حسین قائم خانی ،دلاور قریشی ،راشد خلجی اور زبیر احمد خان کا مشترکہ بیان

بدھ 26 نومبر 2014 21:29

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) حیدرآباد کے اراکین صوبائی اسمبلی صابر حسین قائم خانی ،دلاور قریشی ،راشد خلجی اور زبیر احمد خان نے کہا ہے کہ فروغ علم کی باتیں کرنے والوں نے حیدرآباد شہر کو یونیورسٹی سے محروم صرف سیاسی مخالفت کی بناء پر رکھا جو قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو اپنے مشترکہ بیان میں سابقہ صوبائی وزیر ڈاکٹر پیر مظہرالحق کی حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کو سیاسی اور تعصب پر مبنی مخالفت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ دیہی اور شہری تفریق پیدا کرنے والے ہی سندھ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں جو سندھ کے شہری علاقوں کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم کی مخالفت میں سندھ دھرتی کو تقسیم در تقسیم کرتے آرہے ہیں‘ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد شہر سندھ کا قدیمی اور معاشی دروازہ ہے اور اس شہر کو تعلیم کے اعلیٰ زیور سے آراستہ کرنا سندھ کے حکمرانوں کی اولین ترجیحات ہونی چاہیے تھیں مگر افسوس سندھ دھرتی سے محبت کرنے کے دعویدارجو حکمران ہیں‘ انہوں نے سندھ کو سوائے مسائل اور مشکلات کے علاوہ کچھ نہیں دیا‘ انہوں نے کہاکہ سابقہ صوبائی وزیرتعلیم سندھ ڈاکٹر پیر مظہرالحق کی حیدرآباد یونی ورسٹی کے قیام پر صحافیوں کے سوال پر سچائی پر مبنی گفتگو نے سندھ دھرتی پرتعصب پرست حکمرانوں کا اصل چہرہ عیاں کردیاہے‘ انہوں نے کہاکہ سندھ دشمنوں سے نجات صرف سندھ کے شہری علاقوں پرمبنی صوبے کے قیام پر مبنی ہے اور یہ ہی سندھ دھرتی کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کیلئے ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :